چینی قونصلیٹ پر حملے میں ’سی فور‘ بارود استعمال ہوا: انچارج سی ٹی ڈی

کراچی: پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی کے انچارج راجہ عمر خطاب کا کہنا ہے کہ چینی قونصل خانے پر حملے میں سی فور بارودی مواد استعمال کیا گیا ہے جو دیسی ساختہ نہیں ہے۔
کراچی میں چینی قونصل خانے کے باہر میڈیا سے گفتگو میں انچارج سی ٹی ڈی کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کی تعداد 4 نہیں 3 ہی تھی اور سیکیورٹی گارڈ نے اگر ایسا بیان دیا ہے تو اس کے دیکھنے کا اپنا نظریہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ معاملے کی تحقیقات کی ہیں، کوئی دہشت گرد فرار نہیں ہوا، حملے کے وقت 3 ہی دہشت گرد تھے جو مارے گئے، دہشت گردوں کے آنے اور پناہ لینے سے متعلق سے معلومات حاصل کرلی ہیں۔
راجہ عمر خطاب کا کہنا ہے کہ جلنے والی تینوں گاڑیاں دستی بم پھٹنے سے جل گئی تھیں اور دستی بم سے گیس کی پائپ لائن بھی پھٹی جس سے آگ لگی۔
ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں سے ملنے والا سی فور بارودی مواد دیسی ساختہ نہیں، جس نے یہ کام کرایا اس ہی نے سی فور بارودی مواد بھی فراہم کیا۔
انچارج سی ٹی ڈی نے کہا کہ کالعدم بی ایل اے نے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے اور بی ایل اے کے پیچھے دشمن ملک کی ایجنسی کا ہاتھ ہے۔
راجہ عمر خطاب کا کہنا ہے کہ حملے کی تحقیقات میں گرفتاریاں بھی ہوئی ہیں لیکن ابھی بتانا قبل از وقت ہے، اسلم عرف اچھو بی ایل اے کا انتہائی اہم کمانڈر ہے اور اس کی بھارت میں موجودگی کی تحقیقات کررہے ہیں۔