کرتارپور کوریڈورکھلنے کا مطلب یہ نہیں مذاکرات ہوں گے، بھارتی وزیرخارجہ

نئی دہلی: بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کا کہنا ہے کہ کرتار پور کوریڈور کھلنے کا مطلب یہ نہیں کہ اب پاکستان سے دوطرفہ مذاکرات کا آغاز ہو جائے گا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی وزیرخارجہ سشماسوراج نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کرتار پور راہداری کے حوالے سے آج ایک تاریخی دن ہے۔بھارتی حکومت کئی سالوں سےپاکستان سےکرتارپورراہداری کامطالبہ کررہی تھی،اب صرف پاکستان نےمثبت ردعمل دیاہے۔اس کا مطلب یہ نہیں کہ دوطرفہ مذاکرات شروع ہوجائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر سرکاری نہیں ذاتی حیثیت میں کرتار پور کی تقریب میں شرکت کررہے ہیں ۔ملکوں میں رابطے حکومت سے حکومت کے ہوتے ہیں انفرادی نہیں ۔کرتار پور بارڈرسے آمدو رفت کیلئے ویزا ہوگا یا نہیں، یہ ابھی طے ہونا باقی ہے ۔
سشماسوراج نے پرانا راگ الاپتے ہوئے کہا کہ مذاکرات،دہشتگردی ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے،سارک اجلاس کیلئےپاکستانی دعوت نامےپرمثبت جواب نہیں دےرہے۔جب تک پاکستان بھارت میں دہشتگرد کارروائیاں نہیں روکےگا،مذاکرات نہیں ہونگے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت سارک اجلاس میں شرکت نہیں کرےگا۔
واضح رہے گزشتہ روز وزارت خارجہ نے جنوبی ایشیا کے علاقائی تعاون کی تنظیم سارک کے سربراہی اجلاس میں بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی کو شرکت کی دعوت دینے کا اعلان کیا تھا۔
سارک کے رکن ممالک کے ساتھ تعلقات سن 2016 میں پاکستان میں ہونے والی 19 ویں سربراہی کانفرنس کے وقت سے مسائل کا شکار ہیں۔ یہ کانفرنس بھارت کی جانب سے بائیکاٹ کے باعث منسوخ کر دی گئی تھی، کیونکہ افغانستان، بنگلہ دیش اور بھوٹان نے بھی شرکت سے معذرت کر لی تھی۔