جوڈیشل ٹرائل سے پہلے میڈیا ٹرائل شروع کردیا جاتا ہے، خورشید شاہ

کراچی:پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ میڈیا ٹرائل ہماری بڑی بدقسمتی ہے، جوڈیشل ٹرائل سے پہلے میڈیا ٹرائل شروع کردیا جاتا ہے،۔
پیپلز پارٹی کے رہنما سید خورشید شاہ نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کے دوران کہا کہ آصف زرداری اور فریال تالپور کے خلاف جے آئی ٹی کے پاس کوئی ثبوت نہیں اور صرف غلط باتیں گھڑی جارہی ہیں، پیپلز پارٹی کے لیے یہ کوئی نئی بات نہیں ہے، جے آئی ٹی کی رپورٹ نہ ہم نے دیکھی نہ آپ نے دیکھی۔
خورشید شاہ نے کہا کہ میڈیا ٹرائل ہماری بڑی بدقسمتی ہے جو لوگوں کا ذہن بنا دیتا ہے اور میڈیا ٹرائل عدالتی ٹرائل کو ٹیک اوور کرلیتا ہے جب کہ پیمرا خاموش تماشائی بنا بیٹھا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارا میڈیا ٹرائل کیا جارہا ہے، وقتاً فوقتاً جے آئی ٹی رپورٹ لیک کی جاتی رہی ہے، ہم نے آمروں کے تجربے کیے، ہم نے فرد واحد کے تجربے کیے، جسٹس منیر سے لے کر جسٹس ثاقب نثار تک سارے ججوں کو دیکھا ہے، عدلیہ کے اچھے اور برے فیصلے بھی دیکھے ہیں، جسٹس افتخار چودھری کو بھی دیکھا جس نے وردی میں ڈکٹیٹر کو آئین میں ترمیم کی اجازت دی۔
خورشید شاہ نے کہا کہ جوڈیشل ٹرائل سے پہلے میڈیا ٹرائل شروع کردیا جاتا ہے اور عدالتی پابندی کے باوجود زیر التوا کیسز پر تبصرہ ہوتا ہے۔