اسلام آباد: سابق چیئرمین سینیٹ اور پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما رضا ربانی نے کہا ہے کہ ہر ادارہ دوسرے ادارے کے دائرہ اختیار میں گھس رہا ہے، آئین کے تحت دیے جانے والے اختیارات کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں، ادارے اور ریاست تب مضبوط ہوتے ہیں جب آئین کے تقاضے پورے کیے جاتے ہیں۔
سینیٹ اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ پارلیمان کو ڈس فنکشنل کیا جارہا ہے، خارجہ پالیسی پنڈی سے پارلیمنٹ منتقل کی جائے، پارلیمنٹ خارجہ پالیسی بنائے، گزشتہ روز وزیر خارجہ نے کہا کہ کچھ ایسی چیزیں ہیں جو نہیں بتائی جا سکتیں، ایسی کون سی چیزیں ہیں جو پارلیمان کو نہیں بتائی جا سکتیں، اگر حساس چیزیں ہیں تو ان کیمرا اجلاس بلا لیں، قومی سلامتی سے متعلق پارلیمانی کمیٹی فوری تشکیل دی جائے۔
رہنما پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ تمام ریاستی اداروں کی ماں ہے، تاحال این ایف سی ایوارڈ جاری نہیں کیا گیا، لاپتہ افراد کا معاملہ روز کا معمول بن گیا ہے، ریاست پرویز مشرف کو عدالت نہ لے جا سکی، ریاست خطرناک کھیل کھیل رہی ہے، ریاست کو کچھ ہوا تو ہم میں سے کوئی نہیں بچے گا۔ بدقسمتی سے ریاست کے تینوں اداروں کے درمیان ہم آہنگی اور اختیارات کا توازن موجود نہیں، ہر ادارہ دوسرے ادارے کے اختیارات میں مداخلت کر رہا ہے۔
رضا ربانی نے کہا کہ آج قانون ایک ہے لیکن اطلاق چار ہیں، سلیکٹو احتساب قابل قبول نہیں ہے، احتساب ہوگا تو عدلیہ، انتظامیہ اور ملٹری بیورو کریسی کا بھی ہوگا، وفاقی احتساب کمیشن بنایا جائے، سیاسی جماعتوں کو توڑنے سے اجتناب کرنا چاہئے، عام شہریوں کے ساتھ زیادتیوں پر کمیشن تشکیل دیا جائے۔