انڈونیشیا میں سونامی سے ہلاکتیں 222 ہوگئیں

انڈونیشیا میں سونامی نے تباہی مچادی ۔ آبنائے سندا میں رات گئے آنے والے سونامی سے 222 افراد ہلاک جبکہ چھ سو سے زائد زخمی ہوگئے۔آبنائے سندا میں اٹھنے والی سونامی کی بلند لہروں نے چند منٹوں میں شمالی سماٹر اور جنوبی جاوا میں نظام زندگی کو تہس نہس کرکے رکھ دیا۔

چارسو سے زائد گھروں اورنو ہوٹلوں کوبھی شدیدنقصان پہنچا ہےجبکہ درجنوں گاڑیاں سونامی بہا لے گیا۔ متاثرہ علاقوں میں لوگ امدادی ٹیموں کے منتظر ہیں۔

انڈونیشن حکام کے مطابق سونامی کے باعث شہر کی کئی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن چکی ہیں جب کہ ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد بڑھنے کا خدشہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سڑکوں اور گلیوں میں ہر طرف لاشیں بکھری پڑی ہیں، اسپتال زخمیوں سے بھرگئے ہیں جب کہ متاثرین کو خوراک، ادویات اور پینے کے پانی کی کمی کا سامنا ہے۔

سونامی کے بعد تباہی کی ویڈیوز اور تصاویر بھی سامنے آنا شروع ہوگئیں۔ ایک ویڈیو کنسرٹ کی ہے جس میں اپنی موت سے بے خبر گلوکار گانا بجانے میں مصروف ہیں کہ اگر پانی کی لہریں اسٹیج سمیت سب کچھ بہا لے جانا شروع ہوجاتی ہیں۔

انڈونیشین حکام نے بتایا کہ آبنائے سندا میں سمندری لہریں ممکنہ طورپرآتش فشاں پھٹنے سے پیدا ہوئیں جب کہ سونامی سے سماٹرا اور جاوا کےعلاقے زیادہ متاثرہوئے ہیں۔

واضح رہے کہ انڈونیشیا میں 26 دسمبر2004 میں بھی تاریخ کا ہلاکت خیزسونامی آیا تھا جس میں ایک لاکھ سے زائد افراد اپنی جانوں سے گئے تھے اس کے باوجود انڈونیشیا نے احتیاطی تدابیراورہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے گئے جس کا خمیازہ اس بار کی سونامی میں بھی بھگتنا پڑا۔