فلسطین کے صدر محمود عباس نے پارلیمنٹ تحلیل کرنے کا اعلان کردیا۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین کے صدر محمود عباس نے عدالتی حکم کے تحت قانون ساز کونسل ’پارلیمنٹ‘ کو تحلیل کردیا، عدالت نے ملک میں پارلیمانی الیکشن کرانے کا حکم دیا ہے۔
مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ محمود عباس نے اسمبلی تحلیل کرنے سے قبل دیگر جماعتوں کو اعتماد میں نہیں لیا، فلسطینی صدر کا کہنا ہے کہ عدالتی فیصلے پر عمل درآمد ضروری ہے۔
ہفتے کے روز فلسطینی علاقے رام اللہ میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے محمود عباس کا کہنا تھا کہ القدس کی سودے بازی نہیں کریں گے وہ فلسطینیوں کا ابدی اور دائمی دارالحکومت ہے، ہم امریکیوں کے اقدامات کو ہرگز قبول نہیں کریں گے۔
فلسطینی صدر محمود عباس نے کہا کہ فلسطینی عوام پر امن اور پر عزم شہری ہیں، ہم اسرائیلی مظالم کو مزید برداشت نہیں کرسکتے۔
فلسطینی صدر کا کہنا تھا کہ فلسطینی اتھارٹی نیشنل کونسل اور مرکزی کونسل کے فیصلوں کو نافذ کریں گے۔
صدر محمود عباس کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کے درمیان مصالحت کے حوالے سے پیش کی تجاویز پر کوئی جواب نہیں ملا، تاہم مصالحت کے لیے مصر کی کوششوں کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
خبرایجنسی کے مطابق فلسطین کے غیر فعال قانون ساز کونسل میں حماس کی اکثریت ہے، حماس نے 2006 کے الیکشن میں کامیابی حاصل کی تھی۔ 2007 کے بعد فلسطینی قانون کونسل کا اجلاس نہیں ہوا۔