پنجاب حکومت نے سانحہ ماڈل ٹاؤن پر نئی جے آئی ٹی بنادی ہے جس میں انٹیلی جنس اداروں کے افسران شامل ہیں جبکہ سابق آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو اس جے آئی ٹی کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔
اے ڈی خواجہ اس وقت بطور آئی جی موٹرویز خدمات انجام دے رہے ہیں۔
سانحہ ماڈل ٹاؤن کی 5 رکنی نئی جے آئی ٹی میں آئی ایس آئی کے نمائندے لیفٹیننٹ کرنل محمد عتیق الزمان، لیفٹیننٹ کرنل عرفان مراز نمائندہ ایم آئی اور محمد احمد کمال ڈپٹی ڈائریکٹر آئی بی شامل ہیں۔
جے آئی ٹی کے پانچویں رکن گلگت بلتستان کے ڈی آئی جی ہیڈکوارٹرز قمرزمان جسکانی ہیں۔
واضح رہے کہ سانحہ ماڈل ٹائون کی ایف آئی آر 28 اگست کو تھانہ فیصل ٹائون میں درج کی گئی اور ایف آئی آر میں دہشت گردی اور قتل سمیت دیگر دفعات لگائی گئی تھیں، جب کہ سانحے پر اس سے قبل بھی جے آئی ٹیز تشکیل دی جاچکی ہیں۔
واضح رہے کہ 5 دسمبر کو چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5 رکنی لارجر بینچ نے ماڈل ٹاؤن میں جاں بحق خاتون کی بیٹی کی درخواست پر سماعت کی تھی۔
عدالت نے دلائل سننے کے بعد حکم دیا تھا کہ پنجاب حکومت سانحہ ماڈل ٹاؤن پر نئی جے آئی ٹی بنائے، اس کی فائنڈنگز کو سامنے لایا جائے اور ٹرائل کا حصہ بنایا جائے۔