یو لینڈز: کیپ ٹاؤن ٹیسٹ کا پہلا دن جنوبی افریقی کے نام رہا، شاہین اونچی پرواز نہ کر سکے۔پہلی اننگزمیں 177 پررنزڈھیر،جنوبی افریقا کی بیٹنگ جاری۔کھیل کے اختتام تک 2وکٹوں کے نقصان پر123رنز بنا لیے۔
جنوبی افریقی کپتان فاف ڈوپلیسی نے ٹاس جیت کرپہلے سرفراز الیون کو بیٹنگ کی دعوت دی تو ایک مرتبہ پھر قومی ٹیم کے ٹاپ بیٹسمین کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے اور وقفے وقفے سے وکٹیں گرتی چلی گئیں۔
اوپننگ بلے بازوں نے ایک مرتبہ پھر مایوس کن آغاز کیا اور صرف 9 کے مجموعی اسکور پر فخر زمان اور پھر 13 کے مجموعے پر امام الحق پویلین لوٹ گئے۔
فخر زمان ایک رنز بنا کر ڈیل اسٹین اور امام الحق 8 رنز بنا کر فلینڈر کا شکار بنے۔
تیسرے آؤٹ ہونے والے تجربہ کار بیٹسمین اظہر علی تھے جو اولیویئر کی باؤنسی گیند پر سلپ پر کھڑے ہاشم آملہ کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔
جنوبی افریقا کی باؤنسی پچ پر تیز رفتار پروٹیز بولروں کے سامنے اسد شفیق کی مزاحمت بھی زیادہ دیر نہ چل سکی اور51 کے مجموعی اسکور پر وہ 20 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے جب کہ بابراعظم بھی 2 رنز کے مہمان ثابت ہوئے۔
54 کے مجموعی اسکور پر آدھی ٹیم کے آؤٹ ہونے کے بعد شان مسعود اور کپتان سرفراز احمد نے پروٹیز بولرز کے خلاف تھوڑی سی مزاحمت دکھائی لیکن شان مسعود بھی 44 رنز کے مہمان ثابت ہوئے، انہیں ربادا نے وکٹوں کے پیچھے کیچ آؤٹ کرایا۔
وکٹ پر سیٹ ہونے کے بعد کپتان سرفراز احمد ایک بار پھر اولیوئیر کی باؤنسی بال پر غیر ضروری شارٹ کھیلتے ہوئے کیچ آؤٹ ہو گئے اور پھر پوری ٹیم 52 ویں اوور میں 177 کے مجموعے پر پویلین لوٹ گئی۔
محمد عامر 22 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے جب کہ جنوبی افریقا کی جانب سے اولیوئیر نے 4 اور ڈیل اسٹین نے تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ کگیسو ربادا کے حصے میں دو اور فلینڈر نے ایک پاکستانی بلے باز کو آؤٹ کیا۔
جنوبی افریقا کی جانب سے اننگز کا آغاز مرکرم اور ڈین ایلگر نے کیا اور دونوں کھلاڑیوں نے ٹیم کو 56 رنز کا آغاز فراہم کیا، 20 کے انفرادی اسکور پر ایلگر محمد عامر کی گیند پر وکٹوں کے پیچھے سرفراز کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔ کھیل کے اختتام تک میزبان ٹیم نے 2وکٹوں کے نقصان123رنز بنا لیے تھے۔
پہلے دن کے کھیل کی آخری گیند پرشان مسعود نے مرکرم کو78کے انفرادی اسکورپربولڈکیا۔
میزبان ٹیم کے خلاف تین ٹیسٹ میچز کی سیریز کے دوسرے میچ کے لیے قومی بیٹنگ لائن میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی تاہم فاسٹ بولر حسن علی کی جگہ محمد عباس کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔
پاکستان نے جنوبی افریقا کی سرزمین پر کوئی سیریز نہیں جیتی اور کیپ ٹاؤن میں پاکستان کا ریکارڈ بھی کچھ اچھا نہیں، اس گراؤنڈ پر دونوں ٹیموں کے درمیان تین ٹیسٹ سیریز ہوئیں اور تینوں میں جنوبی افریقا نے پاکستان کو شکست دی۔