اسلام آباد:جے یو آئی کے مرکزی امیرمولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کے پا س گرینڈ الائنس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں، کیا ہم اس وقت متحد ہوں گے جب ساری اپوزیشن جیلوں میں ہوگی۔
مولانا فضل الرحمن اورآصف زرادری کے درمیان اہم ملاقات ہوئی جس میں موجودہ سیاسی صورتحال پرگفتگو کی گئی،اپوزیشن کو متحد کرنے اورآئندہ کے سیاسی لائحہ عمل پرغور کیا گیا۔دونوں رہنمائوں میں 24 گھنٹوں میں یہ دوسری ملاقات تھی۔
پیپلزپارٹی کے رہنما آصف زرداری سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہمیں نظریاتی آدمی ہوں، میرا کیسز سے کوئی تعلق نہیں،حکومت کی ناکامیاں عوام کے سامنے آ چکی ہیں۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ملاقات کا کوئی ایجنڈا نہیں تھا، بلاول ہائوس سے فون آیا تھا کہ آصف زراداری صاحب ملاقات کرنا چاہتے ہیں۔ملاقات میں سیاسی صورتحال پر گفتگو ہوئی، میڈیا کو اطلاع نہیں دی گئی، ملاقات کا کوئی ایجنڈا نہیں تھا۔ملاقات میں اتفاق ہوا کہ الیکشن میں بد ترین دھاندلی ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت عوام کی منتخب کردہ نہیں، جعلی مینڈیٹ کے ذریعے آئی ہے، تما فیصلےبین الاقوامی دبائو پرہو رہے ہیں،حکومتی پالیسی کے نتیجے میں ڈالر کہاں پر پہنچ گیا ہے،حکومت کے فیصلے ملک کو کمزوری کی طرف لے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہاپوزیشن کے عدم اتفاق رائے سے اپوزیشن متحد نہیں ہوئی،میں نے تجویز پیش کی تھی کہ حلف نہ اٹھائے جائے لیکن پیپلز پارٹی نہیں مانی۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن شہباز شریف کو چیئرمیں پی اے سی بنانے میں کامیاب ہوئی۔قائد احزب اختلاف کو پیغام بھیجا کہ اپوزیشن سے تجاویز لی جائیں،آصف زراداری سے گرینڈ اپوزیشن نہ بنانے پر گلہ ہے۔
جے یوآئی کے سربراہ نے کہا کہ اپوزیشن کے عدم اتفاق کی وجہ سے سب متاثر ہو رہے ہیں،ملک کی معیشت کا برا حال ہے،معاشی استحکام کسی ملک کی مضبوطی کے لئے بہت اہم ہوتا ہے، 24ارب روپے کا زر مبادلہ تھا جوحکومتی پالیسیوں کی بدولت نصف ہو چکا ہے۔ ڈالر کی قیمت بڑھنے سے قرضوں میں اضافہ ہوا۔
ترجمان آصف علی زرداری نے ملاقات کے حوالے سے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمن سے صرف سیاسی صورتحال پرگفتگو ہوئی،نواز شریف کا کوئی ذکر نہیں ہوا۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ روز سابق وزیراعظم چوہدری شجاعت نے بھی بلاول بھٹو زرداری اور آصف زرداری سے ملاقات کی تھی۔ اس ملاقات میں مولانا فضل الرحمن بھی موجود تھے۔
خیال رہے کہ آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور پر جعلی بینک اکاؤنٹس کیس چل رہا ہے جبکہ شریف برادران کیخلاف کیسز بھی نیب میں ہیں۔ اپوزیشن جماعتوں کی خواہش ہے کہ متحد ہوکر حکومت کا مقابلہ کیا جائے جس میں اب تک وہ ناکام ہیں۔