ایک بین الاقوامی سروے میں کہا گیا ہے کہ دنیا بھر میں سب سے زیادہ چرس پینے والے شہروں میں پاکستان کا شہر کراچی دوسرے نمبر پر ہے۔ اس سروے میں پہلے نمبر پر امریکہ کا شہر نیویارک آیا۔ اگرچہ بھارت یہاں پاکستان سے کچھ زیادہ پیچھے نہیں رہا اور اس کے دو بڑے شہر سب سے زیادہ چرس استعمال کرنے والے 10 شہروں کی فہرست میں شامل ہیں۔
اس سروے کے مختصر نتائج پاکستانی معاشرے کے معروف نقاد ندیم فاروق پراچہ نے ٹوئیٹر پر شیئر کیے جس پر تبصرہ کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے پیپلز پارٹی کو آڑھے ہاتھوں لیا۔ انہوں نے کہاکہ ’’ہم تو سمجھتے تھے پیپلز پارٹی کی حکومت ہر معاملے میں پیچھے رہ گئی ہے۔‘‘
فواد چوہدری کا کہنا یہ تھا کہ پیپلز پارٹی کی اگرچہ حکومت ترقی میں پیچھے رہ گئی لیکن چرس کے معاملے پر دوسرے نمبر پرآگئی۔
ندیم فاروق پراچہ نے دس شہروں کی فہرست والی اپنی ٹوئیٹ کے ساتھ لکھا ، ’’اوہ خیر، اپنا کراچی۔ روشنیوں کے شہر سے مدہوشوں کی نگری تک۔‘‘
Oh, khair. Apna Karachi. From the ‘city of lights’ to the city of heights. pic.twitter.com/HHpKB3jpbB
— Nadeem Farooq Paracha (@NadeemfParacha) January 5, 2019
تاہم ندیم فاروق پراچہ نے جو نتائج شیئر کیے وہ ادھورے ہیں۔ weedindex کے لیے چرس کے حوالے سے یہ سروے سیڈو نامی ادارے نے کیا ہے جس کا اصل مقصد دنیاکے مختلف شہروں میں چرس کی قیمت کا اندازہ لگانا تھا۔
اسی دوران چرس کے استعمال کی شرح کا بھی اندازہ لگایا گیا۔ سروے کے مطابق کراچی میں ہر برس 41اعشاریہ 95 میٹرک ٹن (یعنی 41950 کلوگرام) چرس استعمال ہوتی ہے۔ سب سے زیادہ چرس نیویارک میں استعمال ہوتی ہے جس کی مقدار 77 اعشاریہ 44 میٹرک ٹن ہے۔
چرس کا ماخذ بھنگ یا بھانگ کا پودا ہے جسے خشک کرکے لوگ سیگریٹ کی طرح نشے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ اسی سے چرس اور حشیش بھی بنائی جاتی ہے۔ انگریزی میں اس کے لیے کینابیس، ماریوانا اور ویڈ کے الفاظ استعمال ہوتے ہیں۔ سیڈو نے سروے کیلئے cannabis کا لفظ استعمال کیا۔ تاہم نتائج میں فی گرام کے حساب سے لکھی گئی قیمت سے واضح ہوتا ہے کہ سروے چرس کے بارے میں ہے۔
چرس پینے والے دس بڑے شہروں میں شامل بھارتی شہری نئی دہلی اس فہرست میں کراچی کے فوراً بعد یعنی تیسرے نمبر پر ہے۔ یہاں سوا 38 میٹرک ٹن یہ نشہ استعمال ہوتا ہے۔ بھار ت کا ایک اور شہر ممبئی چھٹے نمبر پر رہا۔
قیمت کے لحاظ سے جاپان اور جنوبی کوریا سب سے مہنگے ہیں جہاں حکومتوں نے اس نشے پر سخت پابندی لگا رکھی۔ ٹوکیو اور سیوئل میں اس کی قیمت 32 ڈالر فی گرام سے زیادہ ہے۔ امریکہ کے شہر نیویارک میں فی گرام چرس 10 ڈالر میں ملتی ہے۔ کراچی میں یہ قیمت 5ڈالر 32 سینٹ کے مساوی قرار دی گئی۔ دہلی اور ممبئی کراچی سے کہیں سستے تھے جہاں قیمت ساڑھے 4 امریکی ڈالر کے لگ بھگ تھی۔
سیڈو نے اس سروے کیلئے بنیاد کسی بھی شہر میں بھنگ کے پودے یا چرس بیچنے والی دکانوں کی تعداد کو بنایا گیا۔ سیڈونے دعویٰ کیا کہ کراچی میں اسے بھنگ کے پودے بچنے والی 7 دکانیں اور چرس بیچنے والی 59 دکانیں ملیں۔ دکانوں کی تعداد ، اقوام متحدہ کی ورلڈ ڈرگ رپورٹ اور دیگر اعدادوشمار کو سامنے رکھتے ہوئے درجہ بندی کی گئی۔
اسی سے متعلق: کراچی کے کتنے لوگ گٹکا کھاتے ہیں؟
اس سروے کا بنیادی تعلق امریکہ میں کینابیس یا ماریونا کو جائز قرار دینے کی مہم سے ہے۔ سروے میں بتایا گیا کہ اگر مختلف شہر اس نشے کو جائز قرار دے کر اس پر ٹیکس لگا دیں تو انہیں کتنی آمدن ہوسکتی ہے۔ کراچی کے حوالے سے لکھا گیا کہ یہاں اگر چرس پر ٹیکس لگایا جائے توحکومت کو سالانہ 15 کروڑ 64 لاکھ امریکی ڈآلر(تقریباً 22 ارب روپے) کی آمدن ہوسکتی ہے۔
سروے کے مطابق دنیا بھر میں چرس استعمال کرنے والے 120 بڑے ممالک میں امریکہ کے 13 شہر شامل ہیں۔ امریکہ اس کے استعمال میں پہلے نمبر پر ہے۔