اسپیشل کورٹ کے جج کیخلاف توہین آمیز بیانات کے حوالے سے درخواستوں پر سماعت ہوئی،فائل فوٹو
اسپیشل کورٹ کے جج کیخلاف توہین آمیز بیانات کے حوالے سے درخواستوں پر سماعت ہوئی،فائل فوٹو

وزیر اعظم سے ملاقات۔ فواد چوہدری پیپلز پارٹی کے خلاف بدستور سر گرم

اسلام آباد:وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی جس میں سپریم کورٹ  کی جانب سےپیپلز پارٹی کے رہنمائوں کے نام ای سی ایل سے نکالنے کے معاملے  پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری پیپلزپارٹی کے خلاف بدستور سرگرم ہیں اور سخت تنقید کا عمل جاری رکھے ہوئے ہیں۔خصوصا آصف علی زرداری اور مراد علی شاہ کو ہدف تنقید بنا رکھا ہے۔

قبل ازیں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ  مراد علی شاہ کا نام  کرپشن میں آنا باعث شرمندگی ہے اور ان کے خلاف نیب تحقیقات کرے گا۔
اسلام آباد میں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ

اونی گروپ کے اصل مالک آصف علی زرداری ہیں آج فلم ٹھگز آف پاکستان میں انٹرویل چل رہا ہے، کردار کی وجہ سے ای سی ایل میں نام ڈالے جاتے ہیں اور وزیر اعلیٰ سندھ کا نام گھناؤنی کرپشن پرای سی ایل میں ڈالا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ بار بار انتقام کی چیخیں ماری جاتی ہیں، یہ کہنا غلط ہےکہ تحریک انصاف کی حکومت نے مقدمات شروع کیے، تمام مقدمات 2015 اور 2016 کے درمیان شروع ہوئے تھے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ تمام ٹھگز قوم کےخلاف اکٹھا ہونا چاہتے ہیں، معصوم ٹولے کی خواہش ہے کہ عوام کرپشن کی رقم کے تحفظ کے لیے باہر نکلیں، ہماری خواہش ہے کہ جو کیسز کھلے ہیں وہ منطقی انجام کو پہنچیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ بلاول بھٹو اور مراد علی شاہ کا نام ای سی ایل سے نکالا جائے، سپریم کورٹ کے فیصلوں پر پہلے کی طرح عمل کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کا مراد علی شاہ سے استعفےکا مطالبہ برقرار ہے، شفاف احتساب کے لیے مراد علی شاہ کا استعفیٰ ضروری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ای سی ایل یا جے آئی ٹی سے نام نکالنے کا مطلب یہ نہیں کہ اس سے پوچھ گچھ نہیں ہو گی، سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ نیب وزیراعلیٰ سندھ اور بلاول بھٹو سے تفتیش کر سکتی ہے۔
شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی میں بلاول کا جو کردار ظاہر کیا گیا ہے اس پر تحقیقات ہوں گی۔ان کا کہنا تھا کہ مراد علی شاہ اور بلاول بھٹو کو تفتیش سے استثنیٰ حاصل نہیں ہوا۔
شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کا نام ای سی ایل سے نکالنے سے متعلق وزارت داخلہ کی کمیٹی فیصلہ کرے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ صدقے کے بکروں کا بھی جواب دینا پڑے گا، اومنی گروپ کو سبسڈی دینے کا حساب دینا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ لوگ ہم سے عقیدت رکھتے ہیں، وہ سفری اور دیگر اخراجات اٹھاتے ہیں یہ مؤقف نہیں چلے گا، طیاروں میں مفت سفر کرنے والوں کو بھی جواب دینا ہو گا۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر لڈیاں ڈالنے والے فیصلہ پڑھ لیں، عدالت نے معاملہ تحقیقات کے لیے نیب بھجوا دیا ہے۔