ایس ایم ایس، ای میل اور واٹس ایپ کے ذریعےہونے والےاسکینڈل سے تو دنیا کے بیشتر ممالک کے رہائشی پہلے ہی واقف ہیں لیکن ایک نئے فریب نے ڈرائیوروں سمیت متحدہ عرب امارات میں ملازمت تلاش کرنے والوں کو نشانہ بنانا شروع کردیا ہے۔
اس فراڈ میں واٹس ایپ کے ذریعے بے روزگار لوگوں کو امارات میں بھاری تنخواہوں پر ملازمت کی پیشکش کی جاتی ہے اور انہیں لنک پر کلک کرنے کا کہا جاتا ہے۔
لنک پر کلک کرتے ہی صارف کی تمام ذاتی معلومات لنک کے ذریعے نوسربازوں کو منتقل ہو جاتی ہیں۔
سوڈان کے رہائشی سید عبدالوہاب کے مطابق انہیں نوسربازوں کی جانب سے 33 ہزار درہم کی بھاری تنخواہ کی پیشکش کی گئی۔ نوسربازوں نے پیغام بھیجا کہ ’آپ صرف ایک لنک پر کلک کر کے یہ تنخواہ حاصل کر سکتے ہیں۔ بس ایک لنک پر کلک کرنے کی دیر ہے جو آپ کی تمام مشکلات اور پریشانیوں کو ختم کر دے گا۔‘
آئی ٹی انجینئیر محمد خلیف کے مطابق لوگ جب تک انٹرنیٹ، اسمارٹ ڈیوائسز اور موبائل فون استعمال کرتے رہیں گے ، اس وقت تک وہ اس طرح کے فریبوں سے غیر محفوظ ہوتے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ’ ہمیشہ ہوشیاری سے کام لینا چاہئے، رقم کی منتقلی سے متعلق ماہرین سے مشورہ اور کوئی بھی فیصلہ کرنے سے پہلے دو بار جانچ لینا چاہئے، چاہے رقم دوست کو ہی منتقل کیوں نہ کی جا رہی ہو‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب بھی نا معلوم ذرائع سے ای میل موصول ہوتو ایسی صورت میں محتاط رہنا چاہئے، اس کے بارے میں دوست اور ماہرین سے مشورہ لینا چاہئے، اور اس طرح کی مشکوک حرکتوں سے متعلق قانون نافذ کرنے والے اداروں سے رجوع کرلینا چاہئے۔
امارات کے اخبار خلیج ٹائمز کے مطابق متحدہ عرب امارات کی ٹیلی کمیونیکیشن ریگولیٹری اتھارٹی (TRA) کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں عوام کو جعلی واٹس ایپ میسیجز سے احتیاط کرنے کی تلقین کی گئی ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ ’اس طرح کے پیغامات سے احتیاط نہ برتنے کے نتیجے میں آپ کا واٹس ایپ اکائونٹ چوری بھی ہوسکتا ہے۔
نوسربازوں کے دیگر حربے
اخبار کے مطابق صرف عوام ہی نہیں بلکہ پروفیشنل افراد بھی اس فریب کے نشانے پر ہیں۔ ایسا ایک واقعہ دبئی میں فلسطین کے کاپی رائیٹرایمن الدرا کے ساتھ پیش آیا۔
انہوں نے کہا کہ ’ میرا پرافیشنل ای میل انباکس ایک جیسے پیغامات سے بھر گیا اور میسج بھیجنے والے نے خود کو جی میل، آئوٹ لک اور مائیکروسوفٹ کا نمائندہ ظاہر کیا اور کہا کہ میرے ای میل اکائونٹ میں ایک مسئلہ ہے اور میرے پرسنل ڈیٹا کو اپ ڈیٹ کرنے کی ضرورت ہے‘۔
اماراتی شہری عبداللہ الشیہی نے کہا کہ انہیں ایک واٹس ایپ میسج موصول ہوا کہ ان کے خلاف ایک کیس دائر ہوا ہے۔ میسج میں کہا گیا کہ ’میرے خلاف کئی تعداد میں کیس دائر ہوئے ہیں‘ اور مجھ سے مزید تفصیلات کے لئے لنک پر کلک کرنے کا کہا گیا۔
واٹس ایپ میں تازہ ترین اسکینڈل میسج میں صارفین کو کہا جاتا ہے کہ ’ سرور کا جائزہ لینے کے بعد ہمیں پتہ چلا ہے کہ آپ کا اکائونٹ تصدیق شدہ نہیں، اور یہ اکائونٹ ڈیلیٹ کردیا جائے گا کیونکہ کوئی اور اسے اپنا اکائونٹ ظاہر کر رہا ہے‘۔
مزید کہا جاتا ہے کہ ان کی جانب سے اکائونٹ کی تصدیق کے لئے صارف کو ان کے رجسٹرڈ فون نمبر پر تصدیقی کوڈ بھیجا گیا ہے، صارف کو کہا جاتا ہے کہ اکائونٹ کی تصدیق کے لیے کوڈ کو چیٹ (Chat) کے ذریعے بھیجا جائے، نہ بھیجنے کی صورت میں 24 گھنٹوں میں واٹس ایپ اکائونٹ بند کر دیا جائے گا۔