افغان طالبان نے خیبرپختون سے تعلق رکھنے والے قرآن و حدیت کے بڑے عالم مولانا حمد اللہ جان ڈاگئی کے انتقال پر تمام مسلمانوں، مولانا حمد اللہ کے خاندان اور شاگردوں سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
طالبان کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ ’’ہمیں المناک اطلاع ملی ہےکہ صوبہ خیبرپشتونخوا کے مایہ ناز اور جید عالم دین شیخ التفسیر والحدیث حضرت مولینا حمداللہ جان صاحب عرف ڈاگی مولینا صاحب طویل علالت کے بعد خالق حقیقی سے جاملے۔ اناللہ وانآ الیہ راجعون‘‘
افغان طالبان نے کہا کہ وہ مولانا حمد اللہ کی وفات کو امت مسلمہ اور بالخصوص خطے کے لیے ایک عظیم اور ناقابل تلافی ضائع سمجھتے ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ مولانا حمد اللہ ایک صاحب علم شخص تھے اور بیشتر علماء کرام حتی مشائخ عظام کے استاد رہ چکے تھے، وہ امارت اسلامیہ (افغان طالبان) کے داعیہ کے محکم حامی تھے اور ان کی وفات سے تمام علمی حلقوں میں ماتم مچ گیا ہے۔
نماز جنازہ
مولانا حمد اللہ کی نماز جنازہ اتوار کو صوابی کے علاقے ڈاگئی میں ادا کردی گئی۔ نماز جناہ میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ جن میں سیاسی رہنما بھی شامل تھے۔
جے یو آئی (س) کے رہنما اور مولانا سمیع الحق کے صاحبزادے مولانا حامد الحق میت لے جانے والی ایمبولینس میں قبرستان تک گئے۔