افغانستان کے صوبہ لغمان میں طالبان نے عربکی ملیشیا کے ایک بڑے کمانڈر کو مار دیا ہے۔
صوبائی دارالحکومت مہترلام اور گردونواح میں اپنی ملیشیا کے ساتھ سرگرم یہ کمانڈر بڑے پیمانے پر لوٹ مار اور کئی افراد کے قتل میں ملوث تھا۔
کابل میں ذرائع کے مطابق عربکی ملیشیا کے کمانڈر اکثر اپنے لیے تاریخی میں سے کوئی ایک بطور عرفیت چنتے ہیں۔ مہترلام کے اس عربکی کمانڈر نے خود کو فرعون کا نام دے رکھا تھا۔
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایک بیان میں بتایا کہ طالبان نے فرعون کو مہترلام کے علاقے نوا قلعہ میں اس کی چیک پوسٹ کے اندر گھس کر ہلاک کیا۔
ذبیح اللہ مجاہد کے مطابق ایک اور صوبہ سمنگان کے دارالحکومت میں عربکی ملیشیا نے طالبان پر حملہ کیا جس کے بعد لڑائی میں 4 ملیشیا جنگجو ہلاک ہوگئے جبکہ ایک طالب زخمی ہوا۔
طالبان سے داعش قیدیوں کو چھڑانے کیلئے امریکی چھاپہ
امریکی فوج نے طالبان کے خلاف عربکی ملیشیا اور داعش کو استعمال کرنے کی پالیسی اپنا رکھی ہے۔ صوبہ بادغیس میں اتوار کو امریکی فوج نے طالبان کی جیلوں پر چھاپے مار کر 40 جنگجوئوں کو رہا کرالیا۔
طالبان نے ایک بیان میں کہا کہ رہا کرائے گئے جنگجو داعش کے کارکن تھے۔ چھاپے میں 2 طالبان مارے گئے۔
طالبان کا کہنا ہے کہ داعش کے لیے امریکی پشت پناہی کھل کر سامنے آگئی ہے۔ اس سے پہلے بھی جب بھی داعش کے ساتھ طالبان کا مقابلہ کیا امریکی افواج نے طالبان پوزیشنوں کو نشانہ بنایا۔
طالبان نے یاد دلایا کہ صوبہ جوزجان کے درزاب کے علاقے میں طالبان نے متعدد داعش جنگجوؤں کا محاصرہ کرلیا تھا۔ اس وقت بھی امریکی فوجیوں اور افغان اہلکار نے ہیلی کاپٹروں کے ذریعے 200 داعش جنگجوئوں کو بچایا۔
یاد رہے کہ سابق امریکی صدر حامد کرزئی بھی داعش کو بغیر نشان والے ہیلی کاپٹروں کے ذریعے اسلحہ فراہم کرنے کے بیانات دے چکے ہیں۔
طالبان کیخلاف حملے
ادھر افغانستان کے مختلف صوبوں میں افغان اور اتحادی فورسز نے آپریشن کرکے زمینی اورفضائی کارروائیوں میں 28 طالبان مارنے کا دعوی ٰ کیا ہے۔
افغان اور اتحادی فورسز کا کہنا ہے کہ ارزگان، چمتل،فاریاب سمیت مختلف صوبوں میں آپریشن کیا گیا۔