روس کی عدالت میں مدعی نے نشہ کے باعث خودکوشدید زخمی کرنے والی ملزمہ دوست کو شادی کی پیشکش کرتے ہوئے جج سے ملزمہ کو سزا نہ دینے کی درخواست کردی ۔ملزمہ نے مدعی کو نشہ کی حالت میں چاقو سے 13وار کرکے شدید زخمی کردیا تھا جس کے باعث کو وہ قریب المرگ ہوگیا تھا ۔
روس کے شہرنازکمسک کی مقامی عدالت کو سرکاری وکیل ایرت بکموزن نے بتایا کہ شاہکر نامی شخص پر چاقو سے حملہ کیا گیا تھا جس کے باعث وہ شدیدزخمی ہوکر موت کے دہانے پر پہنچ گیاتھا۔زخمی شخص جائے حادثہ سے زخمی حالت میں فرارہونے کے باعث طبی امداد ملنے پر معجزانہ طورپربچ گیا۔
روس کے ٹی وی این ٹی آر 24 ٹی وی کے مطابق نازکمسک کی عدالت میں کیس کی سماعت کے دوران جج کے سامنے جوابدہ ملزمہ کو مدعی نے شادی کی پیشکش کردی اور جج سے درخواست کی کہ اس کیس میں نرمی کامظاہرہ کیا جائے تاکہ وہ اپنی شادی کے پروگرام کی تیاری کرکے اسے عملی جامع پہناسکے۔
روسی ٹی وی کے مطابق مدعی کی جانب سے شادی کی پیشکش اور جج سے نرمی کی درخواست نے کیس کو مشکل بنادیا جس پر جج نے فوری طورپر فیصلہ کرنے کے بجائے کیس کو اگلی سماعت تک ملتوی کردیا۔
سرکاری وکیل ایرت بکموزن کامزید کہنا تھا کہ ملزمہ خاتون نے اپنے دوست پر حملے اور جرم کی وجوہات اوراسے زخمی کرنے کا مقصد نہیں بتایا۔دونوں کے درمیان جھگڑے کی وجہ بھی سامنے نہیں آسکی۔
انہوں نے کہا کہ مضروب مدعی اس وقت شدید زخمی ہے اور اس کے پورے جسم پر موجود 13زخموں کے مکمل علاج کیلئے اسے کم سے کم 3ہفتہ تک مکمل علاج اور آرام کی ضرورت ہے۔
سرکاری وکیل ایرت بکموزن نے عدالت سے اقدام قتل کی دفعات کے تحت ملزمہ کو کم سے کم 6سال قید کی سزاسنانے کی درخواست کی ہے،ملزمہ نے عدالت میں اپنا جرم قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا اپنے دوست کو قتل کرنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا بلکہ وہ نشہ میں دھت تھی جس کی وجہ سے یہ سب ہوا۔