سندھ کے دو اضلاع سانگھڑ اور عمر کوٹ میں سرکاری محکمے کی جانب سے مریضوں کو فراہم کی گئی گئی ادویات میں سے پسا ہوا کانچ برآمد ہوا ہے۔ بتایا جا رہاے کہ کئی مریضوں کو یہ ادویات استعمال بھی کرا دی گئیں تھیں۔
نیشنل ہیلتھ پروگرام کے تحت لیڈی ہیلتھ ورکرز کو فیلڈ میں عوام کو مفت میں مختلف بیماریوں کے علاج کے لئے ادویات دی جاتی ہیں۔ انہی میں سے ایک دوا چھوٹے بچوں کے بخار کے علاج کے لئے دی جانے والی پیراسیٹامول سیرپ ہے۔
سانگھڑ سے نمائندہ امت کے مطابق عوام اور عملے نے شکایات کی کہ اس سیرپ میں کانچ و دیگر ذرات کے موجود موجود ہیں۔
دیگر ذرائع کے مطابق عمر کوٹ میں بھی پیراسیٹامول سیرپ سے کانچ کے باریک اور کچھ بڑے ذرات برآمد ہوئے ہیں۔
ہزاروں بوتلوں میں کانچ کے ذرات و گٹھلی نما اجزا سے بچوں میں بخار اترنے کے بجائے ان کے استعمال سے بچوں کو نقصان پہنچنے کا خدشہ پیدا ہو گیا۔اطلاعات کے مطابق متعدد والدین اپنے بچوں کو یہ ادویات استعمال بھی کرا چکے ہیں۔
سانگھڑ سے نمائندہ امت کے مطابق رابطہ کرنے پر ڈی ایچ او آفس سانگھڑ کے فوکل پرسن ڈاکٹر علی محمد جونیجو نے بتایا کہ پیراسیٹامول سیرپ کے متعلق شکایات ملی ہیں اور واقعی اس دوائی کی بوتلوں میں یہ مضر صحت اجزا پائے گئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ تمام بوتلیں لیڈی ہیلتھ ورکرز سے واپس منگوائی گئی ہیں اور ان ہزاروں سیرپ کو واپس بھیج رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈرگ لیبارٹری سے اس سیرپ کا ٹیسٹ بھی کروایا جائے گا۔