افغانستان کے صوبہ فریاب میں افغان فوج کے قافلے پر طالبان کے ایک بڑے حملے میں 40 کے لگ بھگ گاڑیاں تباہ ہوگئی ہیں۔
افغان فوج اور طالبان نے ایک دوسرے کی ہلاکتوں کے دعوے کیے ہیں۔
طالبان کے ترجمان قاری یوسف احمدی کے مطابق فریاب میں بڑی تعداد میں افغان فوجی طالبان پر حملے کیلئے گذشتہ ماہ جمع ہوئے تھے۔ دو روز قبل 16 جنوری کو جب یہ فوجی فریاب کے ضلع شیریں تغب کے لیے روانہ ہوئے تو طالبان نے ان کے قافلے پر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں 40 گاڑیاں تباہ ہوگئیں اور 20 فوجی مارے گئے۔
طالبان نے حملے کے نتیجے میں تباہ ہونے والی گاڑیوں کی تصاویر بھی جاری کیں۔ جو ایک پشتو ویب سائیٹ نے شائع کی ہیں۔
افغانستان کے مقامی صحافیوں اور پشتو ذرائع ابلاغ نے حملے کی تصدیق کی۔ ان کا کہنا ہے کہ حملہ خواجہ سبز پوش کے علاقے اور تغب کے درمیان کیا گیا۔
ادھر افغانستان کے سرکاری خبر رساں ادارے خامہ پریس نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ افغان فوج کا ایک بڑا قافلہ طالبان کے گھات لگا کر کیے گئے حملوں کے باوجود شیریں تغب پہنچ گیا ہے۔ خبر میں افغان فوج کے ایک بیان کے حوالے سے کہا گا کہ شاہین کور سے تعلق رکھنے والے فوجیوں کا یہ قافلہ بدھ کو سامان رسد لے کر فریاب کے شہر میمنہ سے روانہ ہوا تھا اور کئی حملوں کا دائرہ توڑ کر شام کو 6 بجے تغب پہنچ گیا۔
افغان فوج نے جھڑپوں میں 20 طالبان کے مارے جانے کا دعویٰ کیا ہے۔ بیان کے مطابق طالبان حملے کے بعد فضائیہ کی مدد بھی لی گئی جس کے نتیجے میں طالبان جنگجو مارے گئے۔
افغان فوج نے راستے میں 25 آئی ای ڈیز بم ناکارہ بنانے کا دعویٰ بھی کیا۔
خامہ پریس نے لکھا کہ فریاب طالبان کے ان صوبوں میں شامل ہے جہاں بعض اضلاع میں طالبان فعال ہیں اور حکومتی قافلوں پر حملے کرتے رہتے ہیں۔