ساہیوال میں فائرنگ واقعہ کے خلاف لاہورمیں فیروز پورروڈ پرورثا اوراہل علاقہ کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، مظاہرین نے ٹائر نذرآتش کرکے روڈ بلاک کردی جس کے نتیجے میں میٹرو بس سروس معطل ہوگئی،گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔
ساہیوال میں بھی ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز اسپتال کے باہر لوگوں نے احتجاج کیا ہے۔
لاہور میں پولیس نے مسافروں کو متبادل راستے اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔ مظاہرین نے چونگی امرسدھو میٹرو اسٹیشن کے قریب لاہور سے قصور جانیوالی روٖڈ کو بند کر دیا۔ احتجاج کے باعث ٹریفک وارڈنز کی اضافی نفری کو تعینات کیا گیا۔
یاد رہے کہ مقتولین کا تعلق چونگی امرسدھو کے علاقے سے تھا اور وہ بوریوالا جا رہے تھے۔
مشتعل مظاہرین کی جانب سےپولیس اورانتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ پولیس نے بے گناہ اورنہتے افراد پرفائرنگ کی،ہمیں اںصاف چاہیے۔
اہلِ علاقہ نے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا فوری مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہےکہ جب تک ملزمان کو سزا نہیں ملتی احتجاج جاری رہے گا۔
دوسری جانب آئی جی پنجاب نے ساہیوال میں مبینہ پولیس مقابلے میں 4افراد کی ہلاکت کی تحقیقات کیلیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دیدی۔
ترجمان پولیس کے مطابق جےآئی ٹی ڈی آئی جی ذوالفقارحمید کی سربراہی میں بنائی گئی ہے،جے آئی ٹی 3 روز میں تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کرے گی۔
ترجمان کے مطابق جےآئی ٹی میں آئی ایس آئی،ایم آئی اور آئی بی کےافسران بھی شامل ہونگے۔