افغانستان کے صوبہ میدان وردک کے دارالحکومت میدان شہر میں طالبان نے افغان اسپیشل فورسز کے اڈے پر حملہ کیا ہے۔ جس میں کے نتیجے میں 126 اہلکار ہلاک ہوگئے۔
ان ہلاکتوں کا اعتراف ایک سرکاری عہدیدار نے برطانوی خبر ایجنسی سے گفتگو میں کیا۔
حملے کے بعد دھویں کے بادل دور دور تک دیکھے گئے۔ جبکہ اڈے کی عمارت جزوی طور پر تباہ ہوگئی۔ بیرونی دیواریں مکمل طور پر ختم ہوگئیں۔
طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ پیر کی صبح 7 بجے طالبان نے پہلے اڈے پر خودکش کار بم حملہ کیا جس کے بعد بمبار کے دوساتھیوں نے اندر گھس پر فائرنگ کردی۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ خودکش دھماکے سے اڈے کی دیواریں تباہ ہوگئیں۔
طالبان ترجمان نے حملے میں 190 افغان اہلکار ہلاک و زخمی ہونے کا دعویٰ کیا تاہم مرنے والوں اور زخمیوں کی الگ الگ تعداد نہیں بتائی۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے ایک سینئر سیکورٹی عہدیدارنے بتایا ہے کہ حملے میں 126 اہلکار مارے گئے ہیں جب کہ ایک اور ذریعے کا بھی کہنا ہے کہ 100 سے زائد ہلاک ہوئے ہیں۔ صوبائی کونسل کے رکن شریف ہوتک نے خبر ایجنسی کو بتایا کہ انہوں نے اسپتال میں کم ازکم 35 اہلکاروں کی لاشیں دیکھی ہیں، مزید لاشوں اور زخمیوں کو کابل منتقل کیا گیا ہے۔
ایرانی خبر ایجنسی تسنیم نے بھی اپنی رپورٹ میں 100 سے زائد اہلکار مارے جانے کا ذکر کیا۔
اس سے پہلے کابل سے ذرائع نے بتایا تھا کہ حملے میں 90 افغان اہلکار مارے گئے ہیں۔
حملے کے بعد اڈے کو افغان سیکورٹی فورسز نے گھیرے میں لے لیا تاہم دھویں کے بادل دور دور تک دکھائی دیتے رہے۔
افغان اسپیشل فورسز امریکہ کی تربیت یافتہ ہیں اور انہیں افغان نیشنل آرمی کی نسبت بہتر تربیت یافتہ سمجھا جاتا ہے۔