وزیراعظم عمران خان کو پنجاب حکومت کی سانحہ ساہیوال پر رپورٹ پیش کردی گئی۔
واضح رہے ساہیوال میں سی ٹی ڈی کی فائرنگ سے ماں، باپ اور بیٹی سمیت 4 افراد جاں بحق ہوگئے تھے جب کہ اہلکاروں کو حراست میں لے لیا گیا تھا۔
ساہیوال واقعے پر وزیراعظم کو پیش کی جانے والی جے آئی ٹی سمری رپورٹ 13 نکات پر مشتمل ہے جس کے مطابق پنجاب حکومت مکمل انکوائری رپورٹ 30 دن میں پیش کرنے کو یقینی بنائے گی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مقتولین کے ورثا کے لیے 2 کروڑ روپے امدادی پیکج کا اعلان کیا گیاہے، مقتول خلیل کے بچوں کو مفت تعلیم اور صحت کی سہولت فراہم کی جائے گی۔
سمری رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ ساہیوال واقعے پر سید اعجاز حسین کی سربراہی میں جے آئی ٹی بنائی گئی جسے 72 گھنٹے میں رپورٹ دینے کی ہدایت کی گئی، شکایت کنندہ کی درخواست پر سی ٹی ڈی اہل کاروں کیخلاف ایف آئی آر کاٹی گئی، ایف آئی آرنمبر 33/19 تھانہ یوسف والا میں درج کرائی گئی۔
سمری رپورٹ کے مطابق جے آئی ٹی کی ابتدائی رپورٹ پر قانون نافذ کرنے والے افسران کی کل لا اینڈ آرڈر پر میٹنگ بلائی گئی جس کے تحت کئی اقدامات کیے گئے۔
سمری رپورٹ کے مطابق سی ٹی ڈی کے 5 افسران کو قصور وار قرار دے کر گرفتار کیا گیا، گرفتار سی ٹی ڈی افسران سے سیون اے ٹی اے کے تحت تفتیش کی جا رہی ہے، اے آئی جی سی ٹی ڈی کو ہٹا کر او ایس ڈی بنا دیا گیا ہے، اے آئی جی آپریشنز اظہر حمید کی خدمات اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے سپرد کر دی گئی ہیں، اے آئی جی آپریشنز کے خلاف اقدام واقعے سے آگاہ نہ کرنے اور ایکشن نہ لینے پر کیا گیا، ڈی آئی جی سی ٹی ٹی بابر الپاکو ہٹا کر خدمات اسٹیبلشمنٹ ڈویژ ن کے سپرد کی گئیں، ایس ایس پی آپریشنز سی ٹی ڈی کو او ایس ڈی بنا دیا گیا جب کہ آر او سی ٹی ڈی ساہیوال کو معطل کر کے محکمانہ کارروائی کی جا رہی ہے۔