افغانستان کے صوبہ ہلمند میں امریکی بمباری سے 13 افراد شہید ہوگئے ہیں۔ مرنے والوں میں اکثریت بچوں کی ہے۔
جمعرات کو علی الصبح ہونے والے اس حملے میں مکانات مکمل طور پر تباہ ہوگئے۔ شہدا میں ایک میاں بیوی اور ان کے بچے شامل ہیں۔
حملے کے بعد افغان حکام اور کابل نواز ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا کہ امریکہ کے ڈرون حملے سے طالبان رہنما مولوی مدد مارے گئے ہیں تاہم افغانستان کے غیرجانبدار صحافیوں نے کچھ دیر بعد واقعے کی تصاویر اور ویڈیوز جاری کردیں جن میں شہید بچوں اور ان کے والدین کی لاشیں دیکھی جا سکتی ہیں۔
تصاویر میں مکانات کی تباہی بھی واضح ہے۔
امریکی فوج نے ایک روز قبل صوبہ میدان وردک میں بھی بمباری میں طالبان کی ہلاکت کا دعویٰ کیا تھا لیکن مارے جانے والے 6افراد عام شہری نکلے تھے۔