سانحہ ساہیوال کےمتاثرہ خاندان کے وکیل شہبازبخاری کا کہنا ہے کہ سی ٹی ڈی پنجاب سےجان کوخطرہ ہے،جان سےمارنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں،کیس سے پیچھے ہٹنے کوکہا جارہا ہے، وزیراعظم ایک اور سانحے سے پہلے ایکشن لے لیں۔
سانحہ ساہیوال میں جاں بحق خلیل کے ورثا کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کے وکیل شہباز بخاری نے کہا کہ سی ٹی ڈی ڈیپارٹمنٹ اپنے پیٹی بند بھائیوں کو بچانے کی کوشش کررہا ہے، خلیل کی فیملی کو دھمکیاں ملی ہیں انہیں تحفظ فراہم کیا جائے، سی ٹی ڈی کے اعلی افسر نے مجھے بھی فون کرکے جان سے مارنے کی دھمکیاں دی ہیں۔
مدعی جلیل کے وکیل شہباز بخاری کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی کے سربراہ ایڈیشنل آئی جی اعجاز شاہ کو اس معاملے سے آگاہ کیا تو انہوں نے کال کرنے والے افسر کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی کرائی ہے، ہم امید کرتے ہیں ادارے کسی کی طرف داری نہیں کریں گے یہ چھوٹا سانحہ نہیں ہے، انٹیلی جنس اداروں نے بھی یقین دہانی کرائی ہے کہ تفتیش میرٹ پر ہو گی. وزیراعظم عمران خان کو وزرا سمیت مقتول فیملی کے لواحقین سے ملاقات کرنی چاہیے، قوم کو ان سے امید ہے۔
اس موقع پر شہباز بخاری نے 7 منٹ کی کال ریکارڈنگ بھی سنوائی جس میں کہا گیا کہ آپ سے ججز خوش نہیں ہیں، آپ کیس سے ہٹ جائیں۔
ورثا کے وکیل نے مزید کہا کہ واقعے کی تحقیقات مکمل ہونےکے بعد مقدمے کی لاہور منتقلی کے لیے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کریں گے، جے آئی ٹی نے یقین دلایا ہے کہ سانحہ میں استعمال ہونے والے سرکاری اسلحہ سے متعلق کارروائی کی جائے گی، اگر حساس ادارے نے معلومات تھیں تو اس کے مطلب یہ نہیں کہ بچوں پر گولیاں چلائی جائیں۔