آئی فون میں سامنے آنے والی ایک خرابی سے یہ بات کھل کر سامنے آگئی ہے کہ موبائل فون کو صارفین کی جاسوسی بالخصوص ان کی بات چیت سننے کے لیے کیسے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
ایپل آئی فون میں فیس ٹائم سافٹ ویئر میں خرابی کے باعث فیس ٹائم سے ملائی گئی کال اگر نہ بھی اٹھائی جائے تو کال کرنے والا شخص کچھ دیر کے لیے دوسری جانب موجود شخص کی باتیں سن سکتا ہے۔
کال پر دو صارفین موجود ہونے کے باوجود سافٹ ویئر میں خرابی کے باعث گروپ پربات چیت کا فنکشن آن ہوجاتا ہے جس کے باعث سافٹ ویئر کال نہ اٹھانے والے صارف کا بھی مائک آن کردیتا ہے۔ سافٹ ویئر میں خرابی کے باعث کال ڈراپ ہونے کےمتعدد گھنٹوں کے بعد تک بھی دوسری طرف سے آواز آتی رہتی ہے اور بعض معاملات میں توکال وصول کرنے والے کے آئی فون سے ان کی اجازت کے بغیر ویڈیو بھی چلی جاتی ہے۔
فون صارف کی مرضی کے بغیر مائیک آن کرنے کی اس ’’خرابی‘‘ نے یہ بات واضح کردی ہے کہ موبائل فونز کو ان کے مالکان کی جاسوسی اور بات چیت کے لیے کسی بھی وقت استعمال کیا جا سکتا ہے۔
آئی فون میں خرابی کی نشاندہی ’نائن ٹو فائیو میک بلاگ‘ نامی ویب سائٹ نے سب سے پہلے کی تھی۔ ویب سائٹ کے مطابق یہ مسئلہ اسی صورت میں پیش آتا ہے جب دونوں ہی صارفین ایپل کا 12.1 یا اس سے نیا آپریٹنگ سسٹم استعمال کر رہے ہوں۔
’نائن ٹو فائو میک‘ کے مطابق متعدد بار بٹن دبا کر کال منقطع کرنا یا فون بند کرنا بھی صارف کو مزید مہنگا پڑ سکتا ہے۔ ویب سائٹ کے مطابق یہ عمل کرنے سے آڈیو کے علاوہ کال کرنے والے صارف کو ویڈیو بھی چلی جائے گی۔
جبکہ ایپل کمپنی کی جانب سے بھی اپنے فیس ٹائم سافٹ ویئر میں موجود اس خرابی کا اعتراف کیا گیا ہے کہ اگر فیس ٹائم سے ملائی گئی کال نہ بھی اٹھائی جائے تو کال کرنے والا کچھ دیر کے لیے دوسری جانب موجود شخص کی باتیں سن سکتا ہے۔
کمپنی حکام کے مطابق اس مسئلے کی درستگی سے متعلق اپڈیٹ تیار کرلی گئی ہے اور جلد لوگوں تک پہنچا دی جائے گی۔
ایپل کی جانب سے صحافیوں کو جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ: ’ہمیں اس مسئلے سے متعلق آگاہی ہے اور اس کو ٹھیک کرنے والی اپڈیٹ اس ہفتے کے اختتام پر جاری کردی جائے گی‘۔
جبکہ ٹوئیٹر کے چیف ایگزیکٹو جیک ڈورسی سمیت بہت سے فکرمند صارفین نےسوشل میڈیا پر فیس ٹائم کے فنکشن کو فون کی سیٹنگ میں جا کر ڈِس ایبل کرنے کی تجویز دی ہے۔