کیا واقعی امریکی فوج افغانستان میں تھک گئی ہے،ٹرمپ نے شکست قبول کرلی

امریکی صدر ٹرمپ نے  کہا ہے کہ افغانستان میں طالبان سمیت سب تھک چکے ہیں اور امن چاہتے ہیں، افغانستان میں تھوڑے فوجی اورانٹیلی جنس رکھیں گے باقی کاانخلا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ عراق سے امریکا نہیں جائے گا بلکہ وہاں سے ایران پر نظر رکھے گا، انہوں نے داعش کے 99فیصد خاتمہ کا دعویٰ بھی کردیا۔

نجی ٹی وی کے مطابق ایک امریکی ٹی وی چینل سے انٹرویومیں ٹرمپ نے کہا کہ طالبان امن چاہتے ہیں، وہ کیا ہم سب ہی تھک چکے ہیں، وقت آگیاہے ، دیکھیں گے طالبان کے ساتھ کیا ہوتا ہے ؟ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں انٹیلی جنس روابط قائم رکھیں گے ، مسائل نے سر اٹھایا تو پھر دیکھیں گے کیا کرنا ہے ۔

انہوں نےاعلان کیا کہ امریکی فوج عراق سے نہیں جائے گی ،انہوں نے کہا کہ امریکا عراق کےمیں موجود امریکی فوجی اڈوں سے ایران پر نظررکھیں کیونکہ ایران خطہ کا اصل مسئلہ ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا کہ شام سے ٹائم فریم کے تحت امریکی فوج نکالی جائے گی جبکہ انہوں نے دعویٰ کیا کہ امریکا نے داعش کو شکست دیکر اس کا99فیصدخاتمہ کردیاہے۔

واضح رہے کہ امریکا کی جانب سے تھکنے کابیان پہلی بار نہیں دیا گیا بلکہ اس سے قبل بھی وہ اس بات کااظہارکرچکے ہیں جبکہ امریکی صدر ٹرمپ افغانستان سے محفوظ انخلا اور پاکستانی وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی خواہش کا اظہاربھی کرچکے ہیں۔