پاک سر زمین پارٹی (پی ایس پی) کے رہنما میر عتیق تالپور نے دعویٰ کیا ہے کہ ان پر کراچی کے علاقے ڈیفنس میں فائرنگ کی گئی تاہم وہ اور ان کے اہل خانہ اس فائرنگ میں بال بال بچ گئے ۔
نجی ٹی وی کے مطابق پاک سرزمین پارٹی کے رہنما میر عتیق تالپور نے الزام عائد کیا ہے کہ وہ اپنی فیملی کے ساتھ تھے کہ کرولا گاڑی نے ان پر فائرنگ کردی جس میں چار مسلح افراد موجود تھے، فائرنگ کا واقعہ درخشاں تھانے کی حدود فیز 6 میں امام بارگاہ کے قریب پیش آیا۔
ان کا کہنا تھا کہ فائرنگ کے واقعے کی رپورٹ درخشاں تھانے میں درج کرادی گئی ہے۔
آئی جی سندھ ڈاکٹرسید کلیم امام نے میرعتیق تالپور پر مبینہ فائرنگ کے حوالے سے میڈیا رپورٹس پر ایس ایس پی ساتھ سے جامع انکوائری اور تمام تر پولیس اقدامات پر مشتمل رپورٹ طلب کرلی ہے۔
دوسری جانب چیئرمین پاک سر زمین پارٹی (پی ایس پی) سید مصطفی کمال نے واقعے کی سخت مذمت کی ہے۔انہوں نے واقعہ کی تحقیقات اور ملوث افراد کو جلد از جلد قانون کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ بھی کیا۔
واضح رہےکہ میر عتیق تالپور نے حیدرآباد کے حلقے پی ایس 67 سے پی ایس پی کے ٹکٹ پر انتخابات میں حصہ بھی لیا تھے۔