مقبوضہ کشمیر میں مقبول بٹ کی برسی پرمکمل ہڑتال

مقبول بٹ شہید کی 34 ویں برسی کے موقع پرآج مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال ہے، کاروباری مراکز، تعلیمی ادارے، ٹرانسپورٹ مکمل طور پر بند ہے۔

کشمیری لیڈر مقبول بٹ شہید کی برسی منانے سے روکنے کے لیے کٹھ پتلی انتظامیہ نے سید علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور یاسین ملک سمیت دیگر حریت رہنماوں کو نظر بند کردیا ہے۔

کٹھ پتلی انتظامیہ نے افضل گرو کی برسی پر بھارت کے خلاف مظاہروں کو روکنے کے لیے سری نگر اور دیگر علاقوں میں غیر اعلانیہ کرفیو لگا دیا ہے۔ موبائل، انٹرنیٹ سروس اور ٹرین سروس بھی معطل کردی گئی ہے۔

کشمیری حریت رہنماؤں کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ مقبول بٹ شہید کو پھانسی دینا عدالتی تاریخ کا سیاہ ترین باب تھا، انہوں نے کٹھ پتلی انتظامیہ کی جانب سے کشمیری رہنما کی برسی منانے سے روکنے کے عمل کی بھی شدید مذمت کی۔

کشمیر کی آزادی کی تحریک چلانے پر بھارت کی جانب سے مقبول بٹ کو 11 فروری 1984 کو نئی دہلی کی تہار جیل میں پھانسی دی گئی تھی اور انہیں جیل کے احاطے میں ہی دفن کردیا تھا۔