وینزویلا کے صدر نکولس مڈورو نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کو’شدت پسندوں کا ٹولہ‘ قرار دیدیا۔
برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے اپنی حکومت بچانے کے لیے امریکی اور یورپی حمایت یافتہ اپوزیشن سے برسر پیکار وینزویلین صدر نکولس مڈورو نے الزام عائد کیا کہ ان کے ملک میں پیدا ہونے والے بحران کا ذمے دار امریکا ہے۔
وینزویلا میں بدترین معاشی صورت حال، کرپشن اورانسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے باعث نکولس مڈورو پر قبل ازوقت صدارتی انتخابات کرانے کے لیے بہت زیادہ اندرونی اور بیرونی دباؤ ہے۔
دوسری جانب امریکا اور کئی یورپی ممالک وینزویلا کے اپوزیشن لیڈر جان گائیڈو کو ملک کا عبوری صدر تسلیم کر چکے ہیں۔ جان گائیڈو ملک بھر میں حکومت مخالف مظاہروں کا اعلان بھی کر چکے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جان گائیڈو کو عبوری صدر تسلیم کرنے کے ردعمل میں وینزویلا نے امریکا سے اپنے سفارتی تعلقات منقطع کر لیے تھے۔
نکولس مڈورو نے اپنے انٹرویو میں اس امید کا اظہار کیا کہ وائٹ ہاؤس میں موجود شدت پسند گروپ کو دنیا بھر سے آنے والے عوامی ردعمل کے نتیجے میں شکست ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک سیاسی جنگ ہے اور وائٹ ہاؤس میں بیٹھا شدت پسند ٹولہ اپنے مفادات کے لیے وینزویلا پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔