جیش محمد کے فدائی عادل احمد ڈار کی فائل فوٹو
جیش محمد کے فدائی عادل احمد ڈار کی فائل فوٹو

فدائی حملہ مقامی کشمیری "کمانڈو” عادل احمد نے کیا

مقبوضہ کشمیر میں جمعرات کو سی آر پی ایف کے قافلے پر ہونے والے تباہ کن خودکش حملے کے فورا” بعد جیش محمد کے ترجمان محمد حسن نے ایک مقامی خبر رساں ایجنسی کو فون پر بتایا کہ یہ ایک ‘فدائین حملہ” تھا جسے گروپ کے ایک مقامی کشمیری "کمانڈو” عادل احمد عرف وقاس نے انجام دیا۔

ترجمان نے یہ بھی کہا کہ حملے میں سی آر پی ایف کی کئی گاڑیاں تباہ ہو گئیں اور ان میں سوار درجنوں اہل کار ہلاک اور زخمی ہو گئے۔

اس سے قبل  جیش محمد نے اس حملے کی ذمے داری قبول کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ آپریشن گنڈی باغ پلوامہ کے کمانڈو عادل احمد عرف وقاس کمانڈو نے انجام دیا۔

فدائی حملے کے بعد لاشیں جابجا بکھری پڑی ہیں
فدائی حملے کے بعد لاشیں جابجا بکھری پڑی ہیں

پلوامہ کے علاقےمیں گذشتہ دو سالوں میں قابض بھارتی فوج نے مجاہدین کے خلاف بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن  کرکے چار سو سے زائد کشمیریوں کو شہید کیا، اس مدت کے دوران فورسز پر ہونے والا یہ اب تک کا سب سے بڑا حملہ ہے۔

بھارتی حکومت جیش محمد کو ریاست اور ریاست کے باہر ماضی میں کیے گئے متعدد حملوں کے لیے ذمہ دار ٹھراتی ہے، جن میں 13 دسمبر2001 کو نئی دہلی میں پارلیمنٹ ہاؤس پر کیا جانے والا حملہ بھی شامل ہے،اقوامِ متحدہ، امریکہ اور بھارت جیشِ محمد ایک دہشت گرد گروپ قرار دیے چکے ہیں۔

دو ماہ بعد ہونے والے انڈیا کے پارلیمانی اور کشمیر میں اسمبلی انتخابات سے قبل فوجی حکام نے دعوی کیا تھا کہ کشمیر میں عسکریت پسندوں کا خاتمہ کیا جائے گا۔

ضلع بارہ مولہ کو پہلے سے ‘شدت پسندی سے فری‘ ضلع قرار دیا گیا ہے تاہم جنوبی کشمیر کے پلوامہ، کولگام، اننت ناگ اور شوپیان میں آئے روز تصادم ہوتے ہیں جن میں مقامی عسکریت پسند مارے جاتے ہیں۔

فدائی حملے کے بعد جائے وقوع کا منظر
فدائی حملے کے بعد جائے وقوع کا منظر

اس حملے کے فوراً بعد 300 کلومیٹر طویل سرینگر۔جموں قومی شاہراہ پر سیکورٹی کا جائزہ لیا گیا۔ سرینگر سے پلوامہ ہوتے ہوئے یہی وہ شاہراہ ہے جو ہر سال ہندو یاتری امرناتھ گھپا تک جانے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں خوفناک خود کش دھماکے میں42 بھارتی فوجی ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہو گئے ،قابض بھارتی فوج پر ہونے والا یہ حملہ گذشتہ 20 سالوں میں سب سے بڑا حملہ قرار دیا جا رہا ہے جس میں بھارتی قابض فوج کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے۔