پلوامہ حملے کے محض دو دن بعد پاکستانی سرحد کے قریب بھارتی فوج نے ہفتہ کو بڑی جنگی مشقیں کی ہیں جن میں فضائی حملوں کے لیے طاقت کا مظاہرہ کیا گیا۔ دوسری جانب پاکستانی افواج کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق ہفتہ کو انڈین ایئرفورس نے 160 جنگی طیاروں اور جنگی ہیلی کاپٹر کے ساتھ پاکستانی سرحد کے قریب پوکھران میں فائر پاور کا مظاہرہ کیا۔
بھارت کے سرکاری خبر رساں ادارے پریس ٹریسٹ آف انڈیا نے لکھا، ’’ایسے وقت میں جب انڈیا کی فوجی اسٹیبلشمنٹ پاکستان بیسڈ جیش محمد گروپ کے حملے کا انتقام لینے پر غور کر رہی ہے ایئر مارشل بی ایس دھونا نے کہا ہے کہ انڈین ایئرفورس مناسب جواب پہنچانے کے لیے تیار ہے۔‘‘
ان مشقوں کو ’’وایو شکتی‘‘ کا نام دیا گیا ہے۔ پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق فضائیہ کے اعلیٰ حکام نے بتایا کہ مشقوں کی منصوبہ بندی پہلے سے کرلی گئی تھی اور اس کا مقصد اہداف کو پن پوائنٹ درستگی سے نشانہ بنانے کی صلاحیت کا مظاہرہ کرنا ہے۔
مشقوں کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی فضائیہ کے سربراہ نے پاکستان کی جانب سے میدان جنگ میں استعمال کرنے کے قابل ایٹمی ہتھیاروں کی طرف بھی اشارہ کیا اور کہا کہ ہمیں غیرروایتی خطرے کا سامنا ہے لہٰذا آج ہم نے دشمن علاقے میں اپنے فوجیوں کو پہنچانے اور وہاں سے انہیں نکالنے کی صلاحیت دکھائی ہے۔
یاد رہے کہ بھارت کی بڑی بری فوج سے مقابلے کے لیے پاکستان نے چھوٹے ایٹمی ہتھیار تیار کیے ہیں جنہیں زمینی حملہ پسپا کرنے کیلئے استعمال کیا جائے گا۔ ان ہتھیاروں نے بھارت کے کولڈ وار ڈاکٹرائن کو خاک میں ملا دیا ہے۔ ہفتہ سے شروع ہونے والی بھارتی مشقیں انہی ہتھیاروں سے بری افواج کو بچانے کیلئے ہیں۔
فضائی مشقوں میں انڈین فضائیہ نے مقامی طور بنائے گئے ہلکے لڑاکا طیارے تیجا، ایڈوانس لائٹ ہیلی کاپٹروں، زمین سے فضا میں مار کرنے والے آکاش اور فضا سے فضا میں مار کرنے والے استرا میزائلوں کا بھی استعمال کیا۔
مگ 29، سخوئی 30 اور میراج طیاروں نے بھی مشقوں میں حصہ لیا۔ مگ طیاروں نے فضا سے فضا میں جنگ کی مشقیں کی۔ اس کے علاوہ ٹرانپسورٹ طیارے بھی شریک ہوئے۔
بھارتی آرمی چیف بپن راوت بھی مشقیں دیکھنے کے لیے موجود تھے۔
اس سے قبل ہفتہ کو بھارتی ریاست مہاراشٹر میں ایک تقریب کے دوران بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ہم نے فوج کو پلوامہ کے قصورواروں کو سزا دینے کے لیے فری ہینڈ دے دیا ہے۔جنگی عزائم کا اظہار کرتے ہوئے انھوں نے کہا ‘پلوامہ حملے کا جواب کیسے دینا ہے؟ کب دینا ہے؟ کہاں دینا ہے؟ کس طرح دینا ہے؟ ان سبھی کا فیصلہ ہماری فوج کرے گی۔ آپ تحمل رکھیں۔
دوسری جانب پاکستان میں فوج کو ہائی الرٹ کردیا گیاہے۔ صحافی طلعت حسین نے ہفتہ کو ٹوئٹر پر بتایا کہ وزیر اعظم ہاوس، دفاع اور دفتر خارجہ کے ذمے داروں سے بیک گراؤنڈ انٹرویوز سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ پلوامہ میں 44 فوجیوں کی ہلاکتوں کے بعد نئی دہلی میں بڑھتے جنگی جنون کے پیش نظر حکومت پاکستان ہائی الرٹ پر ہے۔ اہلکاروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ اس معاملے پر کوئی سرکاری ہدایت نامہ جاری نہیں کیا گیا کیونکہ اس سے کشیدگی بڑھنے کا خدشہ ہے۔ ہدایت نامے سے سعودی ولی عہد کے دورے پر جو کہ پہلے ہی تاخیر سے ہے پر بھی اثر پڑ سکتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ تمام حساس مقامات، بھارت کے ساتھ سرحد، لائن آف کنٹرول، لائن آف ایکچوئل کنٹرول، اور افغانستان کے ساتھ مغربی سرحد بھی اب ہائی الرٹ پر ہیں۔ ممکنہ اندرونی خطرات جن میں حساس انفراسٹرکچر پر دہشت گردی یا ہائی پروفائل دہشت گرد حملہ بھی سکیورٹی اداروں کے ریڈار پر ہے۔ بارڈر پار حملے سے لے کر دہشت گردی کی لہر تک تمام ممکنات کو بغور دیکھا جا رہا ہے۔ ایک اہلکار کے مطابق: ‘ہم کسی بھی ممکنات کو رد نہیں کر رہے ہیں اور امید ہے کہ بھارت کو یہ پتا ہے۔’