بنگلہ دیش نے 20ہزار فحش ویب سائٹس کو بلاک کر دیا

بنگلہ دیشی حکومت نے’’انسداد فحاشی جنگ‘‘مہم  کے تحت فحاشی پھیلانے والی ویب سائٹس کیخلاف کریک ڈائون کرتے ہوئے20ہزارسے زائد ویب سائٹس کو بلاک کر دیا ۔

بنگلہ دیشی حکام کے مطابق مسلم اکژیت کے حامل ملک کو انٹر نیٹ کی سہولت فراہم کرنے والے اداروں نے انٹر نیٹ پر فحاشی  پھیلا کو ملک کو رسوا کرکے رکھ  دیاتھا۔

بنگلہ دیش کے وزیر مواصلات مصطفیٰ جبار کا کہنا ہے کہ میں فحاشی کے خلاف جنگ کر رہا ہوں،میں بچوں سمیت تمام بنگلہ دیشیوں کیلیے محفوظ انٹر سروس چاہتا ہوں۔

بین لاقوامی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر مواصلات مصطفی جبارکا کہنا تھا کہ فحاشی کے خلاف جنگ مستقل جاری رہے گی،ان کے مطابق بند کی گئی زیادہ تر ویب سائٹس غیرملکی ہیں، چند ویب سائٹس مقامی ہیں۔

ان کا کہناتھا کہ سوشل میڈیا کے خلاف بھی کریک ڈائون شروع کیا گیا ہے، معروف ویب سائٹ ٹک ٹوک اوربگو کو بھی بند کر دیا گیا ہے جن کے بارے حکام کو یقین تھا کہ ان کا غلط استعمال کیا جا رہا تھا۔

واضع رہے کہ بنگلہ دیش کی ہائی کورت نے نومبر2018 میں حکومت کو فحاشی پھیلانے والی ویب سائٹس کے خلاف کریک ڈائون کرنے کا حکم دیا گیا تھا جس پر حکومت نے ایکشن لینے کا فیصلہ کیا۔

فحاشی اور بے حیائی پھیلانے کے خلاف سول سوسائٹی کی جانب سے ہائیکورٹ میں ایک پٹیشن فائل کی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ ویب سائٹس پر بڑے پیمانے پر بغیرسینسر کیے بے بیہودہ مواد دکھایا جاتا ہے۔

وزیر مواصلات نے مزیدبتایا کہ سوشل میڈیا پرغیر اخلاقی تصاویر کے ذریعے شہرت حاصل کرنے والی بنگلہ دیشی اداکارہ ثنائی محبوب کو اپنی تصاویر ہٹانے کا حکم دیدیا گیا ہے۔

ڈھاکہ پولیس سائبر کرائم یونٹ کے اعلیٰ افسر مزمل اسلام نے بتایا کہ اداکارہ کو فحش تصاویر ہٹانے کا کہا گیا ہے۔

بنگلہ دیشی اداکارہ ثنائی محبوب کی فائل فوٹو
بنگلہ دیشی اداکارہ ثنائی محبوب کی فائل فوٹو

ان کا کہناتھا کہ ’ ہم اظہار رائے کی آزادی کا پوری طرح احترام کرتے ہیں لیکن ثنائی محبوب کی تصاویر کی وجہ سے کئی بار احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں، اداکارہ کی بعض تصاویر ایسی ہیں جو ملک کے پورنوگرافی قوانین کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم انٹرنیٹ کو سب کیلئے محفوظ اور مفید بنانے کیلئے انتھک محنت کر رہے ہیں اسی لیے ہم ایسے مواد کی اجازت نہیں دے سکتے جو ہمارے معاشرے بالخصوص بچوں کیلئے غیر مناسب ہو‘۔