سابق کرکٹرز نے جنگ کی دھمکیوں پر حکومت سے بھارت کیخلاف 16 جون کو انگلینڈ کے شہر مانچسٹر میں ہونے والا ورلڈ کپ میچ منسوخ کرنے کا مطالبہ کر دیا۔
قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کھلاڑیوں نے بھارتی گیدڑ بھبھکیوں اور کشمیر میں جاری مظالم پر سخت رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ مودی سرکار کھیل میں سیاست کو گھسیٹ رہی ہے۔ بھارت کی جانب سے پاکستان پر الزام تراشی معمول بن گئی ہے، لہٰذا بطور قوم ہمیں اسے واضح پیغام دینا ہوگا۔ اس حوالے سابق فاسٹ بالر شبیر احمد نے ’’امت‘‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اب معذرت خواہانہ رویہ ترک کرنا ہوگا۔ پلوامہ واقعہ پر ہمیں جارحانہ ردعمل دینا چاہیئے، کیونکہ یہ حملہ بھارت نہیں بلکہ مقبوضہ کشمیر میں ہوا ہے، جو ایک متنازع خطہ ہے اور بھارتی فورسز غیر قانونی طریقے سے اس خطے پر قابض ہیں۔ کشمیر میں ظلم کے پہاڑ توڑنے والے بھارت کو دنیا کے سامنے بے نقاب کرنے کا یہ بہترین موقع ہے۔
سوئنگ کے کنگ محمد آصف نے بھارت سے ورلڈ کپ میچ منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے ساتھ کھیلنے کی ضرورت ہی کیا ہے۔ ’’امت‘‘ سے بات چیت میں سابق کرکٹرز نے کہا کہ بھارت کی جانب سے ہم پر مسلسل الزام تراشی کی جا رہی ہے، جبکہ خطے میں افراتفری کا اصل ذمہ دار خود بھارت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ بھارت کیخلاف سیریز نہ ہونے کے باوجود بھی پھل پھول رہا ہے۔ وہ ہم سے کھیلنے سے انکار کرتے ہیں تو ہمیں بھی ان کے ساتھ کرکٹ کھیلنے کا کوئی شوق نہیں ہے۔ پاکستان کا دنیا میں ایک ٹیسٹ اسٹیٹس ہے۔ ہم ٹی 20 کی بہترین ٹیم ہونے کے ساتھ ساتھ چیمپئنز ٹرافی کے بھی چیمپئن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب پاکستان سُپر لیگ بھی دنیا میں اپنا مقام بنا چکی ہے، جو بھارت کو ایک آنکھ نہیں بھا رہی۔ بھارت کی جانب سے بہت کوشش کی گئی کہ بین الاقوامی کرکٹر پی ایس ایل اور پاکستان میں نہ کھیلیں، مگر اسے ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا اور آئندہ بھی اس کی ہر سازش ناکام ہوگی۔