بھارتی صدر نے وزیر اعظم کی تجویز پر وزرا کے استعفے منظور کر لیے۔فائل فوٹو
بھارتی صدر نے وزیر اعظم کی تجویز پر وزرا کے استعفے منظور کر لیے۔فائل فوٹو

پائلٹ کی گرفتاری مودی کیلئے پھندہ بن گئی- طویل اجلاس

پاک فضائیہ کی جانب سے بدھ کی صبح مقبوضہ کشمیر میں حملے اور پھر آزاد کشمیر میں گھسنے والے بھارتی طیاروں کو مار گرانے کے بعد بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سخت دبائو کا شکار ہوگئے ہیں۔ پاکستانی کارروائی کے 9 گھنٹے بعد بھی ان کی طرف سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔ دوسری جانب بھارتی اپوزیشن اور عوام نے مودی حکومت پر دبائو بڑھا دیا ہے۔

اپوزیشن رہنما اور عوام طیارے کی تباہی کے بعد پاکستان میں گرفتار ہونے والے بھارتی پائلٹ کو رہا کرانے کا مطالبہ کر رہے ہیں اور پاکستان سے متعلق بھارت کی تمام تر بحث اب ونگ کمانڈر ابھی نندن سے ہونے والے برتائو اور اس کی رہائی پر مرکوز ہوچکی ہے۔

اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس

کانگریس کے رہنما راہول گاندھی کی قیادت میں بھارت کی 21 اپوزیشن جماعتوں نے پارلیمنٹ میں ایک اجلاس منعقد کیا جس کے بعد جاری اعلامیے میں حکومت پر تنقید کی گئی ہے۔ اعلامیہ راہول گاندھی نے پڑھ کر سنایا جس میں کہا گیا کہ بھارتی حکومت نے فوجیوں کی ’قربانیوں‘ کو اپنے سیاسی مقاصد کے لیے بدترین طریقے سے  استعمال کیا جبکہ اپوزیشن جماعتوں کا کوئی اجلاس نہیں بلایا جس کی بھارتی جمہوریت میں روایت ہے۔

اگرچہ اعلامیے میں پلوامہ حملے کی مذمت اور بھارتی فضائیہ کی جانب سے منگل کو پاکستان میں دراندازی کی حمایت بھی کی گئی لیکن زیادہ مودی سخت تنقید کا ہدف بنے۔ بھارتی اپوزیشن نے گرفتار ونگ کمانڈر کو رہا کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

مودی کا طویل اجلاس

صبح سوا گیارہ بجے کے لگ بھگ جب پاکستان نے دو بھارتی طیارے مار گرانے کا اعلان کیا تو مودی ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیراعظم آفس کے عملے نے خطاب کے دوران ہی ایک چٹ انہیں تھمائی۔ مودی خطاب ادھورا چھوڑ کر وہاں سے چل دیئے۔ دوپہر سے شام تک وزیراعظم ہائوس میں نریندر مودی نے طویل اجلاس منعقد کیا۔ اس اجلاس میں بھارتی وزرا، مشیر سلامتی، مسلح افواج کے سربراہان اور دیگر نے شرکت کی۔ یہ طویل اجلاس رات 8 بجے تک جاری رہا۔ تاہم اجلاس ختم ہونے کے بعد بھی بھارتی حکومت کی جانب سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔

فی الحال نریندر مودی کو چپ لگی ہوئی ہے۔ ایک روز پہلے تک پاکستان دشمنی کی بنیاد پر اپنی سیاسی مہم چلانے والے نریندر مودی نے بھارتی طیارے تباہ ہونے کے بعد اب تک اپنے عوام کا سامنا نہیں کیا۔

بھارتی پائلٹ کی رہائی کیلئے مہم

گرفتار بھارتی پائلٹ کی رہائی کیلئے بھارت میں سوشل میڈیا مہم شروع کردی گئی ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ پائلٹ کو واپس لایا جائے۔ حقیقت میں حملے کے بعد بھارت کا واحد باقاعدہ ردعمل ایک طیارہ تباہ ہونے کی تصدیق اور بھارتی پائلٹ کے ساتھ عالمی قوانین کے مطابق برتائو رکھنے کا مطالبہ تھا۔

بھارتی پائلٹ کی گرفتاری اب پاک بھارت معاملات کا بنیادی نقطہ بن گئی ہے۔ جنوبی ایشا کے امور پر نظر رکھنے والے امریکی تجزیہ کار مائیکل گوکل مین نے کہاہے کہ مقامی سیاسی وجوہات اور پاکستان کے جوابی حملے کے فوراً بعد بھارت کشیدگی کم کرنے کیلئے فوری طور پر تیار نہیں ہوگا لیکن گرفتار بھارتی پائلٹ سے پاکستان کو بارگینگ چپ مل گئی ہے جس کا اثر بھارت کے آئندہ اقدام پر پڑے گا۔

پاکستان بدنام کر رہا ہے-راج ناتھ

پاکستان کیخلاف بیان بازی کیلئے مشہور ایک اور بھارتی رہنما وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے ریاست چھتیس گڑھ کے شہر بیلاس پور میں بی جے پی کے کارکنوں سے خطاب کیا۔ اس خطاب میں راج ناتھ سنگھ کا کہنا تھا کہ بھارتی فضائیہ کے حملے کے بعد پاکستان بھارت کو ’بدنام‘ کر رہا ہے۔ راج ناتھ سنگھ آئے تو بھارتی حملے کا جشن منانے تھے اور اسی لہر میں انہوں نے یہ بھی کہہ دیا کہ نریندر مودی جمعرات کو ’’دنیا کی سب سے بڑی ویڈیو پریس کانفرنس‘‘ کریں گے۔ تاہم جب بھارتی طیارے مار گرائے جانے کی خبریں پھیلیں تو سوشل میڈیا پر راج ناتھ سنگھ پر تنقید شروع ہوگئی۔

ہندوئوں کے ہاتھوں ارون جیٹلے کی دھلائی

مودی کابینہ میں سب سے برا حال ارون جیٹلے کا ہوا ہے۔ منگل کو ہونے والے بھارتی حملے کا جشن مناتے ہوئے وزیرخزانہ ارون جیٹلے نے بدھ کی صبح کہا کہ ثابت ہوگیا ہے کہ امریکہ کی طرح بھارت بھی ایبٹ آباد جیسا آپریشن کرنے کے قابل ہے۔

جیٹلے کا یہ بیان بھارتی میڈیا نے شائع کیا ہی تھا کہ بھارتی طیارے مار گرائے جانے کی خبر آگئی۔ بھارتی اخبار اکنامک ٹائمز میں شائع ہونے والے جیٹلے کے بیان کے نیچے لوگوں نے انتہائی سخت جوابات لکھے۔  ناموں سے ظاہر ہوتا ہے کے تبصرے لکھنے والے ہندو تھے جنہوں نے جیٹلے کو بڑ بولا اور بے وقوف قرار دیا۔

لوگوں نے وزیر خزانہ کو یاد دلایا کہ بھارت دو طیارے اور ایک ہیلی کاپٹر کھو چکا ہے۔ اس کا ایک پائلٹ پاکستان میں گرفتار ہوچکا ہے۔ جب کہ بھارت کو یہ بھی معلوم نہیں کہ پاکستان میں اس کے حملے میں نقصان کیا ہوا ہے۔

 

 

لوگوں نے پاک فضائیہ کے مقابلے میں بھارتی ایئرفورس کے تیار نہ ہونے کا سوال بھی اٹھایا۔ اس کے علاوہ امریکہ اور بھارت کے موازنے پر بھی سوالات اٹھائے۔ بالخصوص مودی کی طرف سے سیاسی فائدہ اٹھانے پر تنقید کی۔