پاکستان سے رہا کیے گئے بھارتی پائلٹ ونگ کمانڈر نے بھارتی ائیرفورس کے حکام کو بتایا ہے کہ پاکستان میں اس پر جسمانی تشدد نہیں کیا گیا تاہم اسے ’ذہنی طور پرہراساں‘ کیا جاتا رہا۔
ابھینندن ورتھمان رہائی کے بعد کل نصف شب کے قریب دہلی پہنچ تھا جس کے بعد اس کی اہلخانہ سے انتہائی مختصر ملاقات ہوئی اور پھر تفتیش شروع کردی گئی۔ بھارت پائلٹ سے تفتیش کئی روز جاری رہنے کا امکان ہے۔
بھارتی خبر رساں ادارے اے این آئی کے مطابق پائلٹ نے تفتیش کے دوران ایئرفورس کے حکام کو بتایا کہ پاکستان میں قید کے دوران اس پر تشدد نہیں کیا گیا تاہم اسے ذہنی طور پر بہت زیادہ ہراساں کیا گیا۔
ابھی نندن 58 گھنٹے پاکستان کی تحویل میں رہا تھا۔ اسے جمعہ کی شب واہگہ سرحد پر بھارت کے حوالے کیا گیا۔ رات پونے بارہ بجے دہلی پہنچنے پر ابتدائی طبی معائنے کے بعد اسے ایئرفورس کے ادارے سینٹرل میڈیکل اسٹیبلشمنٹ میں پہنچا دیا گیا جو دہلی میں ہی واقع ہے۔
بھارتی اخبار ہندوستان ٹائمز کے مطابق ابھیندن کی صرف ’’چند منٹ‘‘ کے لیے اہلخانہ سے ملاقات ہوئی۔ بعد ازاں بھارتی فضائیہ کے سربراہ نے ان سے ملاقات کی۔
ہفتہ کو بھارتی وزیر دفاع نرملا سیتارامن ابھینندن سے ملنے آئیں۔
ابھینندن کو دوبارہ طیارہ اڑانے کی اجازت اسی وقت ملے گی جب اس سے تفتیش کا عمل مکمل ہوگا۔ اس دوران اس کے کئی طرح کے نفسیاتی اور جسمانی ٹیسٹ کیے جائیں گے۔
ابھی نندن نے واپسی سے قبل ریکارڈ کرائے گئے ایک ویڈیو بیان میں کہا تھا کہ اس کے ساتھ اچھا سلوک کیا گیا۔