کراچی میں سی ٹی ڈی حکام نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے فاروق نام کےملزم کو صبح گرفتار کیا گیا جس کی نشاندہی پر مزید تین ملزمان کو دھر لیا۔
ایس ایس پی سی ٹی ڈی نوید خواجہ نے کہا کہ ملزمان نے دو ہفتے مکمل منصوبہ بندی کرنے کے بعد علی رضا عابدی کو ٹارگٹ کر کے قتل کیا تھا۔
کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے فاروق نامی ملزم کی نشاندہی پر بڑی کارروائی کرتے ہوئے مزید تین ملزمان کو سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا ہے۔ گرفتار ملزمان میں ابوبکر، حسیب اور فاروق شامل ہیں۔
ایس ایس پی سی ٹی ڈی نوید خواجہ نے کہا کہ فاروق کا بھائی مصطفی عرف کالی چرن فرار ہے، فیضان اور حسنین بھی فرار ہیں۔
کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کے ایس ایس پی نوید خواجہ کا کہنا ہے کہ علی رضا عابدی کیس ابتدا میں بلائنڈ مرڈر تھا۔ ملزمان نے آٹھ اور نو دسمبر سے علی رضا عابدی کی ریکی کا آغاز کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ مکمل منصوبہ بندی کے بعد علی رضا عابدی کوٹارگٹ کرکے قتل کیا گیا۔ ملزمان نے مقتول کے دفتر اور ریسٹورنٹ کے علاوہ گھر کی بھی ریکی کی۔
نوید خواجہ نے کہا کہ سی ٹی ڈی حکام کو شبہ ہے کہ گرفتار افراد کا تعلق لیاری کینگ وار یا پھر کرائے پر وارداتیں کرنے والے گروہ سے ہو سکتا ہے۔ واردات میں استعمال اسلحہ احتشام قتل سے بھی میچ ہوا ہے۔