ورلڈ سکھ پارلیمنٹ نے بھارتی فوج میں شامل سکھ افسران اور جوانوں کو پاکستان کے خلاف جنگ کے احکامات نہ ماننے کی ہدایت کر دی۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق سکھوں کی عالمی تنظیم ورلڈ سکھ پارلیمنٹ کے سربراہ رجیت سنگھ نے بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی اور اپوزیشن لیڈرز کو لکھے گئے کھلے خط میں مودی سرکار کی نفرت آمیز متعصبانہ پالیسیوں کو نہ صرف بھارت بلکہ خطے کے لیے خطرہ قرار دیا۔
خط میں رجیت سنگھ کا پاک بھارت کشیدگی کی وجہ بھارتی جنونیت کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ جنگ کی موجودہ صورت حال میں ہندو انتہا پسندوں کا ہاتھ ہے، اس لیے سکھ سپاہی پاکستان پر حملے کے بھارتی فوج کا حکم ماننے سے انکار کردیں اور کسی ایسے کھیل کا حصہ نہ بنیں جس میں الیکشن کے لیے قربانی کا بکرا بنایا جا رہا ہو۔
رلڈ سکھ پارلیمنٹ کے سربراہ نے کہا کہ پلوامہ حملے کے بعد مسئلہ کشمیر پر انتخابات میں کامیابی کے لیے ہندو جذبات کو بھڑکایا جا رہا ہے اور ہندو انتہا پسندوں کو کھلی چھٹی دی جا رہی ہے، سیکولر بھارت کو صرف ہندوؤں کا ملک بنایا جا رہا ہے۔
سکھ ورلڈ پارلیمنٹ کے سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ پلوامہ حملے کے بعد بھارت میں انتہا پسندوں کے منفی اقدامات سے بھارت کا اقلیتوں کے خلاف مکروہ چہرہ بے نقاب ہوگیا ہے۔ بھارت جہاں اقلیت محفوظ نہیں رہے، اب سیکولر ملک کہلانے کے لائق نہیں رہا ہے۔