پاکستان اسرائیل سے متعلق اپنے موقف پر قائم ہے، وزیراعظم کا مسئلہ فلسطین سے متعلق پیغام
پاکستان اسرائیل سے متعلق اپنے موقف پر قائم ہے، وزیراعظم کا مسئلہ فلسطین سے متعلق پیغام

 ایف بی آر کو ٹھیک نہ کر سکےتو نیا ادارہ بنادیں گے۔عمران خان

وزیراعظم عمران خان  نے کہا ہےے کہ ایف بی آر کو ٹھیک نہ کر سکےتو نیا ادارہ بنادیں گے،ایف بی آر میں اصلاحات تک ہم ٹیکس اکٹھے نہیں کرسکتے،اداروں میں اصلاحات لارہےہیں، مزید وقت بھی لگے گا۔

آل پاکستان ایوان ہائے صنعت و تجارت کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اداروں کو ٹھیک کرنے میں مسائل آ رہے ہیں۔پالیسیاں بنانے اور غلطیاں سدھارنے میں وقت لگتاہے۔

انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کو بزنس فرینڈلی ادارہ بنانا ہےجب تک ایف بی آر کو ٹھیک نہیں کریں گےٹیکس نیٹ نہیں بڑھ سکتا۔

انہوں نے کہا کہ قرضوں کی قسطیں واپس کرنی ہے ہمارے لیے مشکل وقت ہے،ٹیکس کا ایک ایک پیسا عوام پر خرچ کروں گا،کرپشن پر قابو پارہےہیں، اداروں کو مضبوط کررہےہیں ،لوگ ٹیکس نہیں دیں گے تو قوم آزاد ہی نہیں ہوگی، غلام ہی رہےگی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں بہت سے سرمایہ کار آرہےہیں، آنیوالے دنوں میں مزید سرمایہ کاربھی آئینگے، عمران خانملک میں سرمایہ کاروں کو لانے کی کوشش کررہےہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت تاجر برادری کو اوپر لانے کی پوری کوشش کریگی،تاجر برادری کے تعاون کے بغیر ترقی ممکن نہیں،دس سال میں پاکستان کا قرضہ 30 ٹریلین تک چلا گیا۔

انہوں نے کہا کہ مقابلے کےشروع میں کسی کو پتا نہیں ہوتا کس راستے پر جائے گا، قوم میں جذبہ اور نظریہ آجائے تو کوئی شکست نہیں دے سکتا،قوم پر اعتماد ہے، جب قوم متحد ہوجاتی ہے تو کوئی شکست نہیں دے سکتا۔

انہوں نے کہا کہ جدوجہد کا ایک ہی مقصد تھاکہ لوگوں کو غربت سےکیسےنکالناہے،جب تک یہ احساس نہیں آئیگا عام آدمی کی زندگی کیسے بہتر کر سکتے ہیں ملک آگے نہیں بڑھے گا۔

ان کا کہناتھا کہ  بانی پاکستان نے کہا تھا انسان کو کبھی تکبر نہیں کرنا چاہیے،پاکستان فلاحی ریاست بنےگا،حکومت کی اولین ترجیح عام آدمی کی زندگی بہتر بنانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ انسان کے ہاتھ میں صرف نیت اور کوشش ہوتی ہے، کامیابی اور عزت اللہ کے ہاتھ میں ہے۔