نیوزی لینڈ میں تاریخ کی بدترین دہشت گردی نے پورے ملک کو ہلاکر رکھ دیاہے، مسلح دہشت گردوں کی نے 2 مساجد میں فائرنگ کرکے 49 مسلمانوں کو شہید کردیا، فائرنگ سے درجنوں افراد زخمی ہوئے جبکہ مسجد میں موجود بنگلادیشی کرکٹ ٹیم بال بال بچ گئی۔
نیوزی لینڈ پولیس نے 49 شہادتوں اور ایک خاتون سمیت 4 ملزمان کو گرفتار کرنے کی تصدیق کی ہے جبکہ نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے دہشت گردی کو تاریخ کا بدترین واقعہ قرار دیا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق نیوزی لینڈ کی دو مساجد میں مسلح ملزمان کی جانب سے کی جانے والی فائرنگ کے نتیجہ میں 49 افراد شہید اور درجنوں زخمی ہو گئے جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا، 9افراد موقع پر ہی دہشت گردی کی بھینٹ چڑھ گئے تھے جبکہ باقی افراد نے اسپتال میں دوران علاج وقفہ وقفہ سے دم توڑا ہے۔
واقعہ کے بعد کرائسٹ چرچ کی تمام شاہراہیں آمدو رفت کے لیے بند اور ملک بھر میں اسکول اور گرجا گھر وغیرہ بھی بند کردیئے گئے ۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی مسجد النور اور مسجد لنووڈ میں فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں 49 افراد ہلاک اور درجنون زخمی ہو گئے جس کے بعد ملک کی تمام مساجد بھی بند کردی گئیں اور مسلمانوں کو نماز جمعہ پڑھنے کے لیے مساجد میں آنے سے روک دیا گیا۔
مسلح افراد کی جانب سے فائرنگ نماز جمعہ کے دوران کی گئی ، خاتون سمیت 4 ملزمان کو نیوزی لینڈ پولیس نے گرفتار کرلیا ہے جبکہ ان کے ساتھیوں کی تلاش شروع کردی گئی ہے۔
نیوزی لینڈ کی وزیراعطم نے انتہائی دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے تاریخ کا بدترین واقعہ قرار دیتے ہوئے ملک بھر میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ عینی شاہدین کا کہنا ہے حملہ آور نے فوجی یونیفارم پہن رکھی تھی، حملہ آور نے گولیوں کے دو میگزین فائر کیے۔