کوئٹہ گلیڈی ایٹر نے پاکستان سپرلیگ پہلی بار اپنے نام کرلی ہے۔
کراچی میں کھیلے گئے فائنل میں کوئٹہ گلیڈی ایٹر نے پشاور زلمی کو 8 وکٹوں سے ہرا دیا۔ مقابلہ تقریباً یک طرفہ ہی رہا۔
نوجوان کھلاڑی محمد حسنین نے اپنا جادو دکھایا۔ احمد شہزاد بھی اپنی کارکردگی کی بدولت نمایاں رہے۔
گلیڈی ایٹرز نے ٹاس جیتنے کے بعد پشاور زلمی کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی شاندار بولنگ کی بدولت پشاور زلمی بڑا ہدف دینے میں ناکام رہی اور اس نے 20 اوورز میں آٹھ وکٹوں کے نقصان پر 138 رنز بنائ۔
گلیڈی ایٹرز کی جانب سے نوجوان باؤلر محمد حسنین نے شاندار بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے چار اوورز میں 30 رنز کے عوض تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ ڈوائن براوو نے 24 رنز دے کر دو بلے بازوں کو پویلین بھیجا۔
زلمی کو پہلا نقصان دوسرے ہی اوور میں اٹھانا پڑا جب اوپننگ بلے باز امام الحق گلیڈی ایٹرز کے نوجوان بولر محمد حسنین کی گیند پر تین رنز بنا کر کیچ آؤٹ ہوئے۔
چوتھے اوور میں زلمی کے اوپنر کامران اکمل بھی 21 رنز بنا کر محمد نواز کی گیند پر بولڈ ہوئے۔
139 رنز کے ہدف کے تعاقب میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے آؤٹ ہونے والے پہلے بلے باز شین واٹسن تھے جو تیسرے اوور میں صرف سات رنز بنا کر رن آؤٹ ہوئے جبکہ 66 کے مجموعی سکور پر زلمی کو دوسری کامیابی احسن علی کی وکٹ کی صورت میں ملی جو 25 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
اس کے بعد تیسری وکٹ کی شراکت میں احمد شہزاد اور ریلی روسو نے 73 رنز کی اننگز کھیلی اور اپنی ٹیم کو فتح سے ہمکنار کیا۔
محمد حسنین نے پلیئر آف دی میچ کا اعزاز اپنے نام کیا۔ حسنین کی پرفارمنس کے سوا فائنل میں دلچپسی کا زیادہ سامان نہیں تھا۔ مقابلہ یک طرفہ ہی رہا۔
پلیئر آف دی ٹورنامنٹ کا اعزاز شین واٹسن کو دیا گیا۔ انہیں یہ اعزاز سب سے زیادہ رنز بنانے پر ملا۔
سب زیادہ وکٹیں لینے کا اعزاز پشاور زلمی کے حسن علی لے گئے۔ انہوں نے ٹورنامنٹ میں 25 وکٹیں لیں۔