یورپی یونین کے صحت مند کاروباری مقابلے کے نگران ادارے نے انٹرنیٹ سرچ انجن گوگل کے خلاف فیصلہ دیتے ہوئے ڈیڑھ ارب یورو جرمانہ کر دیا ۔ یہ پہلا موقع نہیں کہ گوگل کو اتنا بڑا جرمانہ کیا گیا ہے۔
بین لااقوامی خبر راساں ادارے کے مطابق یورپی یونین کے ریگولیٹرز نے گوگل کو یہ سزا آن لائن اشتہارات کے شعبے میں اس ادارے کے غلبے کی وجہ سے سنائی۔ گوگل کو 1.49 ارب یورو جرمانہ کیا گیا ہے، جو 1.68 ارب امریکی ڈالر کے برابر بنتا ہے۔
یورپی یونین کا یہ ریگولیٹری ادارہ یونین کی اینٹی ٹرسٹ اتھارٹی بھی کہلاتا ہے اور مجموعی طور پر یہ تیسرا موقع ہے کہ اس ادارے کی طرف سے گوگل کو اربوں مالیت کا جرمانہ کیا گیا ہے۔
امریکا میں سیلیکون ویلی کی اس بہت بڑی ٹیکنالوجی کمپنی کو ماضی میں بھی دو مرتبہ بہت بڑے بڑے جرمانے کیے جا چکے ہیں، جن کا سبب اس کمپنی کے کاروباری طریقہ کار سے متعلق یورپی یونین کی طرف سے کی جانے والی چھان بین کے نتائج بنے تھے۔
گوگل کے خلاف اس فیصلے کا اعلان یورپی یونین کی صحت مند کاروباری مقابلے سے متعلقہ معاملات کی نگران خاتون کمشنر مارگریٹے ویسٹاگر نے بدھ کے روز برسلز میں کیا۔
انہوں نے کہا کہ یونین نے اس کمپنی کے اشتہارات سے متعلق بزنس اور ‘ایڈسینس’ (AdSense) نامی ادارے کے بارے میں جو تحقیقات کیں، ان کی روشنی میں ثابت ہو گیا کہ گوگل نے اس شعبے میں اپنی بہت غالب حیثیت کو ناجائز اجارہ داری کے لیے استعمال کیا۔
انہی نتائج کی روشی میں اب گوگل کو ایک بار پھر تقریباﹰ ڈیڑھ ارب یورو جرمانہ کر دیا گیا ہے۔ گوگل کو یورپی یونین کی طرف سے گزشتہ برس بھی 3.34 ارب یورو یا تقریباﹰ پانچ ارب امریکی ڈالر کے برابر جرمانہ کیا گیا تھا۔
تب اس کا سبب اس کمپنی کے اینڈروئڈ آپریٹنگ سسٹم سے متعلق کی جانے والی تفتیش بنی تھی۔ اس سے قبل سن 2017ء میں بھی یونین نے گوگل کو 2.42 ارب یورو کا جرمانہ کیا تھا۔
تب اس کی وجہ وہ تحقیقات بنی تھیں، جو اس سرچ انجن کی طرف سے آن لائن شاپنگ سے متعلق صارفین کو دکھائے جانے والے نتائج کے بارے میں کی گئی تھیں۔
ان میں بھی گوگل نے ایسے کاروباری رویوں کا مظاہرہ کیا تھا، جو غیر قانونی اجارہ داری کے عکاس تھے۔