ہریانہ : بھارتی ریاست ہریانہ کے ضلع گڑگاﺅں میں ہولی کے روز کرکٹ کھیلنے کے تنازع پر مسلح ہجوم نے مسلمان گھرانے کے افراد پر ظلم و تشدد کی انتہاءکر دی۔
واقعے کی ویڈیو وائرل ہوگئی ہےسوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتاہے کہ چند مسلح افراد مسلمان فیملی کے گھر میں گھس کر مردوں کو لاٹھیوں، لوہے کی سلاخوں سے پیٹ رہے ہیں جبکہ گھر کی خواتین چیختے چلاتے اور روتے ہوئے ہوئے ان سے ایسا نہ کرنے کی درخواست کر رہی ہیں جبکہ کچھ رپورٹس کے مطابق مبینہ طور پر گھر میں موجود بچوں اور خواتین کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور کہا جا رہا ہے کہ زخمی ہونے والے 14 سے 15 افراد میں پانچ بچے بھی ہیں جن میں سے ایک کی عمر 2 سال ہے۔
متاثرہ فیملی کی ایک خاتون کےمطابق ’ہم کچھ مہمانوں کیلئے کھانا تیار کر رہے تھے کہ اچانک وہ ہمارے گھر میں گھس آئے اور جب میں نے انہیں روکنے کی کوشش کی تو انہوں نے مجھے بھی لاٹھیوں سے مارا حتیٰ کہ میں پوچھتی رہی کہ آخر ہوا کیا ہے۔ وہ گھر کی دوسری منزل پر چلے گئے اور کھڑکیاں، دروازے توڑ دئیے۔
متاثرہ افراد کا کہنا ہے کہ وہ پولیس ہیلپ لائن پر بار بار کال کرتے رہے مگر پولیس اطلاع ملنے کے 40 منٹ بعد پہنچی اور تب تک حملہ آور جا چکے تھے۔ سیاسی جماعت کانگریس نے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ منوہر لال کھتر سے واقعے کا سخت نوٹس لینے اور ملزموں کو کیفرکردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا ہے۔ کانگریس نے کہا کہ کیا مودی یہ نیا بھارت بنانا چاہتے ہیں جو نفرت اور تشدد سے بھرپور ہو؟۔