برطانوی وزیراعظم کو بریگزٹ کے لیے نئی تاریخ طے کرنا ہوگی۔ فائل فوٹو
برطانوی وزیراعظم کو بریگزٹ کے لیے نئی تاریخ طے کرنا ہوگی۔ فائل فوٹو

برطانوی پارلیمنٹ نے بریگزٹ معاہدہ تیسری مرتبہ بھی مسترد کردیا

برطانیہ کی پارلیمنٹ میں وزیراعظم تھریسا مے کے بریگزٹ معاہدے کو تیسری مرتبہ بھی کثرت رائے سے مسترد کردیا گیا۔

نجی ٹی وی کے مطابق برطانوی دارالعوام میں بریگزٹ معاہدے کے حق میں 286 جبکہ مخالفت میں 344 ووٹ دیے گئے۔

یورپی یونین کی جانب سے منظور کیے گئے معاہدے کو تیسری مرتبہ مسترد کیے جانے کے بعد آئندہ دو ہفتوں میں معاہدے کے بغیر بریگزٹ ہوگا یا اس میں طویل تاخیر ہونے کا امکان ہے۔

برطانوی اراکین پارلیمنٹ نے تھریسا مے کی سیاسی ڈیڈلاک کے خاتمےکی درخواست کو مسترد کردیا جس نے برطانیہ کو بحران کی جانب دھکیل دیا ہے۔

یہ تھریسا مے کے لیے ایک اور بڑا دھچکا ہے انہوں نے اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے معاہدے کی حمایت کی صورت میں مستعفی ہونے کا عندیہ دیا تھا ، وہ اپنی حکومت اور بریگزٹ پر کنٹرول تقریباً کھوچکی ہیں۔

واضح رہے کہ 2016 میں برطانیہ میں ہونے والے حیرت انگیز ریفرنڈم میں برطانوی عوام نے یورپی یونین سے اخراج کے حق میں ووٹ دیا تھا جس پر عملدرآمد اب سے چند ہفتوں بعد ہو گا۔