زمین کے فضائی مدار میں موجود سٹیلائیٹ کو تباہ کرنے کیلئے بھارت کا ایک میزائل تجربہ ناکام ثابت ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
وزیراعظم نریندر مودی نے 27 مارچ کواعلان کیا تھا کہ بھارت نے سٹیلائیٹ کو تباہ کرنے کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔ تاہم اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ 27 مارچ کے اس تجربے سے ایک ماہ پہلے بھی بھارت نے سٹیلائیٹ تباہ کرنے کی کوشش کی تھی جو بری طرح ناکام ہوئی۔
فروری میں کیے گئے ناکام تجربے کے انکشاف نے سٹیلائیٹ تباہ کرنے کی بھارتی صلاحیت ناقابل اعتبار بنا دی ہے۔
معروف آن لائن جریدے دی ڈپلومیٹ سے وابستہ انکت پانڈا نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ بھارت نے سٹیلائیٹ تباہ کرنے کے لیے پہلا تجربہ 12 فروری کو کیا، اس مقصد کے لیے بھارت کے مشرقی ساحل کے قریب جزیرہ عبدالکلام سے میزائل فائر کیا گیا لیکن ٹھوس ایندھن سے چلنے والا یہ میزائل 30 سیکنڈ بعد ہی خود تباہ ہوگیا اور سٹیلائیٹ تک نہیں پہنچ سکا۔
دی ڈپلومیٹ کے مطابق بھارت نے اس میزائل لانچ سے پہلے امریکہ کو اطلاع دی تھی کہ وہ کسی ہتھیار کا تجربہ کرنے والا ہے البتہ امریکہ کو یہ نہیں بتایا گیا کہ تجربہ کس نوعیت کا ہے۔ تاہم ادھورے اور ناکام میزائل تجربے سے بھی امریکی انٹیلی جنس کو اتنی معلومات مل گئیں جس سے واضح ہوگیا کہ بھارت نے سٹیلائیٹ شکن تجربہ کرنے کی کوش کی تھی۔
27 مارچ کو بھارت نے زمین سے 300 کلومیٹر کی بلندی پر سٹیلائیٹ تباہ کرنے کے کامیاب تجربے کا اعلان کیا۔ اس تجربے سے خلا میں ملبہ پھیل گیا جو دیگر سٹیلائیٹس کے لیے خطرہ بن چکا ہے۔ امریکہ نے اس پر سخت تنقید کی تاہم اب یہ واضح ہوگیا ہے کہ 12 فروری کے ناکام تجربے کے بعد امریکہ نے بھارت کو سٹیلائیٹ تباہ کرنے سے روکنے کی کوشش نہیں کی تھی۔
بھارت کے ناکام تجربے کی تصدیق بھارتی سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے جاری نوٹس ٹو ایئرمین(نوٹیم) سے بھی ہوتی ہے۔ 10 سے 12 فروری کے لیے بھارت نے ایک نوٹیم جاری کیا تھا جس میں اسی علاقے کیلئے فضائی حدود بند کی گئی تھی جس کے لیے بعد میں 27 مارچ کو بند کی گئی۔
سٹیلائیٹ شکن تجربے کے بعد پیر کو بھارت نے ایک جاسوس سٹیلائیٹ خلا میں بھیجا ہے جو الیکٹرانک ریڈار سگنلز کا سراغ لگا سکتا ہے۔