سندھ کے وزیر زراعت سپلائی اور پرائسز محمد اسماعیل راہو نے کراچی میں دودھ کی قیمتوں میں غیر قانونی اضافے کا نوٹس لیتے ہوئے کمشنر اور تمام ڈپٹی کمشنرز کو مہنگا دودھ فروخت کرنے والے ڈیری فارمرز اور دکانداروں کہ خلاف کارروائی کی ہدایت کی ہے۔
صوبائی وزیر نے ایک بیان کہا ہے کہ کراچی میں دودھ میں 26 روپے اضافہ کرنے والے ڈیری فارمرز اور دکانداروں کہ خلاف سخت کارروائی ہوگی، دودھ کی قیمت 94 روپے فی لیٹر ہے اسی پر ہی عوام کوفروخت کیا جائے۔
اسماعیل راہو نے کہا کہ جو بھی اس پر عمل نہیں کریگا اُس دودھ فروش کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی، کراچی کے تمام ڈپٹی کمشنرز اور سپلائی پرائسز کے افسران 120روپے فی لیٹر دودہ فروخت کرنے والوں کہ خلاف کارروائی شروع کرکے رپورٹ روزانہ کے بنیاد پر دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پہلے ہی مہنگائی نے عوام کا جینا محال کردیا ہے،ڈیری فارمرز کی من مانی نہیں چلنے دیں گے، ایک طرف وفاق عوام پر مہنگائی کا پہاڑ گرارہا ہے تو دوسری طرف ڈیری فارمرز عوام پر بم گرارہے ہیں،سندھ حکومت عوام کو سہولت دینے کی خاطر کچھ بھی کرنے کو تیار ہیں۔
صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ اشیائے خورونوش اوردودھ کی قیمتوں میں اضافے کا ذمہ دار وفاق ہے،ڈیری فارمر کے ڈیلر دکانداروں کو 85 روپے میں ہی دودھ دیں،اضافہ کسی صورت میں قبول نہیں۔