امریکی وزیر خاجہ مائیک پومپیو نے افغانستان میں امن عمل کے لیے مذاکرات کے دوران طالبان پر اعتماد کی کمی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے پاس ‘اہم وسائل’ ہیں اور فوجی انخلا کے لیے مذاکرات ہماری ضرورت ہیں۔
مائیک پومپیو نے کہا کہ ‘طالبان سے مذاکرات اس لیے کررہے ہیں کیونکہ اہم وسائل پر ان کا قبضہ ہے اور مفاہمت ہماری ضرورت ہے’۔
طالبان سے مذاکرات کے عمل سے افغان حکومت کو باہر رکھنے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا کہ ‘ہماری روزانہ گفتگو ہوتی ہے’ جس پر سینیٹر شاہین نے مداخلت کرتے ہوئے کہا لیکن وہ مذاکرات کی میز پر نہیں ۔
مائیکل پومپیو نے کہا کہ ‘مذاکرات کی توسیع پر کام چل رہا ہے اور وہ مذاکرات کا اسی طرح حصہ ہیں جیسے دیگر ہیں، ہم قومی اتفاق رائے کی حکومت سے مذاکرات کر رہے ہیں اور طالبان سے بھی بات کر رہے ہیں’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘ہم ان دونوں کو ایک جگہ بٹھانے کے لیے کام کررہے ہیں اور ہم سمجھتے ہیں کہ ہم اس کے قریب ہیں جس کا نتیجہ ایک معاہدے کی صورت ہوگا جو افغان عوام کی کامیابی ہوگی’۔
طالبان سے مذاکرات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ امریکا نے دو اہم نکات پر توجہ مرکوز کر رکھی تھی جس میں امریکی وسائل کے نقصان اور امریکی فوجیوں کو درپیش خطرات کو کم کرنا اور ‘حقیقی ریاست سے مستقبل میں دہشت گردانہ حملوں کو روکنا’ ہے۔