چین نے بھارت کے سی پیک پر اعتراضات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مودی حکومت بیلٹ اینڈ روڈ فورم کے اجلاس کے بائیکاٹ کے فیصلے پر جلد بازی کا مظاہرہ نہ کرے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق بیجنگ نے بھارت کے پاک چین اقتصادی راہداری پر اعتراضات کو بہانہ بنا کر ’بیلٹ اینڈ روڈ فورم‘ کے ہونے والی دوسرے اجلاس میں شرکت سے انکار کے عمل کو بلا جواز قرار دیتے ہوئے بھارت کو جلد بازی میں فیصلہ کرنے سے باز رہنے کا کہا ہے۔ بھارت نے 2017 میں بیلٹ اینڈ روڈ فورم کے پہلے اجلاس کا بائیکاٹ بھی کیا تھا۔
چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان لو کنگ کا میڈیا بریفنگ میں کہنا تھا کہ بی آر آئی ایک معاشی پروجیکٹ ہے جس میں جنوب ایشیائی، خلیجی ممالک اور یورپی ممالک ایک دوسرے سے منسلک ہوجائیں گے اور تجارتی فوائد حاصل کریں گے۔ اس پروجیکٹ کا کسی بھی زمینی تنازع یا ملکیت سے کچھ لینا دینا نہیں اس لیے بھارت اپنی بے جا ضد چھوڑ دے۔
واضح رہے کہ چین میں 25 اپریل سے 27 اپریل کے درمیان بیلٹ اینڈ روڈ فورم کا دوسرا اجلاس ہونے جا رہا ہے جس میں پاکستان، ترکی اور روس کے سربراہان سمیت 40 ممالک کے اعلیٰ حکام شرکت کریں گے تاہم بھارت نے روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سی پیک پر بلا جواز اعتراض کی آڑ میں اجلاس میں شرکت سے انکار کردیا۔