انگلینڈ میں ہونے والے ورلڈ کپ 2019 کے لیے قومی ٹیم کا اعلان کر دیا گیا ہے جس میں محمد عامر کو ڈراپ کر کے جنید خان کو ٹیم میں شامل کر دیا گیا ہے۔
چیف سلیکٹر انضمام الحق کا لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میں بڑا خوش نصیب ہوں کہ میں نے پاکستان کے لیے 5 ورلڈ کپ کھیلے جن میں سے ایک ورلڈ کپ جیتا بھی ہے، میں نے جیت کا مزہ بھی چکھا ہے اور ہار بھی دیکھی ہے۔
انضمام الحق نے ٹیم کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ ٹیم میں کپتان سرفراز احمد، شاداب خان، عماد وسیم، حسن علی، فہیم اشرف، شاہین شاہ آفریدی، جنید خان اور محمد حسنین شامل ہیں۔
فخر زمان، امام الحق عابد علی، حارث سہیل، بابراعظم، شعیب ملک اور محمد حفیظ بھی ورلڈ کپ کے اسکواڈ میں شامل ہیں۔
محمد عامر اور آصف علی کو انگلینڈ کے خلاف ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی کے لیے رکھا ہے اور ہمارے پاس 22 مئی تک ورلڈ کپ کے لیے کھلاڑی تبدیل کرنے کا آپشن موجود ہے۔
عماد وسیم سے متعلق سوال پر چیف سلیکٹر کا کہنا تھا کہ یہ بات بالکل ٹھیک ہے کہ عماد وسیم فٹنس ٹیسٹ پاس نہیں کر سکے لیکن ٹیم کمبی نیشن اور صورت حال کے باعث انہیں تھوڑی فیور دی گئی ہے۔
محمد رضوان کی ٹیم میں شمولیت کے حوالے سے انضمام الحق نے کہا کہ محمد رضوان ہمارا بہت اچھا کھلاڑی ہے اور یہ بہت اچھی بات ہے کہ وہ اچھا پرفارم کر رہا ہے، ان کا ٹیم میں شامل نہ ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ ٹیم میں شامل ہونے کے لیے مزید اچھا پرفارم کرنا ہو گا۔
نوجوان فاسٹ بولر حسنین سے متعلق سوال پر قومی ٹیم کے سابق کپتان کا کہنا تھا کہ محمد حسنین 150 کی رفتار سے گیند کرتا ہے اور اسی وجہ سے اسے ٹیم میں شامل کیا گیا ہے، اللہ کرے کہ وہ انگلینڈ کی فاسٹ وکٹوں پر بھی چل جائے۔
محمد عامر کے حوالے سے چیف سلیکٹر نے کہا کہ محمد عامر بہت تجربہ کار بولر ہے لیکن بدقسمتی سے عامر کافی عرصے سے پرفارم نہیں کر پا رہا، اسی وجہ سے ہم نے محمد عامر کو انگلینڈ کے لیے ٹیم میں شامل کیا ہے، اللہ کرے کہ وہ فارم میں آ جائے جس طرح اس نے چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں بھارت کی ابتدائی وکٹیں گرائی تھیں۔
محمد آصف کے حوالے سے انضمام الحق نے بتایا کہ ہمیں مڈل آرڈر میں کوئی ایسا بلے باز چاہیے جو تیزی سے رن کر سکے، ہم نے آسٹریلیا کے خلاف ون ڈے سیریز میں عمر اکمل کو موقع دیا تھا لیکن وہ کلک نہ کر سکے، اب ہم آصف کو موقع دے رہے ہیں، ہو سکتا ہے کہ آصف چل جائے۔
یاد رہے کہ ورلڈ کپ 2019 کا باقاعدہ آغاز 30 مئی کو میزبان انگلینڈ اور جنوبی افریقا کے درمیان میچ سے ہوگا۔