سمندر میں طوفانی ہوائوں کی وجہ سے لاپتہ ہونے والے ماہی گیروں کی تعداد 24 ہوگئی۔
طوفانی ہواوں کی وجہ سے سمندر میں لاپتہ ماہی گیروں کی تلاش کے لیے پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی کی جانب سے سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن کیا گیاجبکہ کیٹی بندر کے قریب واقع مینگروز کے جنگلات کھڈا کھارا میں بھی تلاش کا کام کیا گیا۔
سمندر میں طوفانی ہواوں کی وجہ سے مچھلی کے شکار پر جانے والی لانچ فضل اکبر پرسوارعملے کے 18افراد،العزیزی لانچ کے 2ماہی گیرجبکہ المدثرنامی لانچ کے بھی 2ماہی گیر تاحال لاپتہ ہیں۔
فشرمینز کوآپریٹوسوسائٹی کے مطابق فضل اکبرلانچ جس کے عملے کا زیر استعمال سامان گذشتہ روز مل چکا ہے،فضل اکبر لانچ کےپر ناخداسیف الرحمن جبکہ دیگر ماہی گیروں میں اسحاق گھمن،عرس راٹھور،نذیر محمد،سید خان،نیاز میر بحر،اللہ ورائیو،محمد ایوب،وقار احمد،محمد عرس،عباس،ناصر اللہ گھمن،دریا خان،یار محمد،وزیر،عبدالواحد،عری اورعبدالمجید سوارتھے، جن کے لواحقین جمے کی صبح فش ہاربرپرپہنچے،اوردن بھر اپنے پیاروں کے حوالے سے معلومات لیتے رہے۔
ترجمان فشر مین کوآپریٹوسوسائٹی کاکہناہے کہ سمندری طوفان کے باعث لاپتہ ہونے والے ماہی گیروں کی تعداد بڑھ کر 24ہو گئی،ابراہیم حیدری کے مزید 3ماہی گیر عثمان ولد نوراسلام،نور محمد ولد سعید احمداور عبدالسلام ولد حسین علی بھی لاپتہ ہیں۔
چیئر مین فشرمین کوآپریٹوسوسائٹی عبدالبرکے مطابق لاپتہ ماہی گیروں کے ورثا کو 24گھنٹے ایمرجنسی ماینٹرنگ کیمپ سے تفصیلات فراہم کی جا رہی ہیں،اوراس تناظر میں متعلقہ انتظامی افسران کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں،جوچھٹیوں کے دوران بھی حاضری کو یقینی بنائیں گے۔