کشمیریوں کے ساتھ انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے۔فائل فوٹو
کشمیریوں کے ساتھ انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے۔فائل فوٹو

جاپان اور جرمنی کو ہمسایہ قرار دینے پر عمران خان تنقید کی زد میں

دوسری جنگ عظیم کے بعد جاپان اور جرمنی کی سرحدی تجارت سے متعلق وزیراعظم عمران خان کے بیان پر اُنہیں شدید تنقید کا سامنا ہے۔

وزیراعظم نے دورہ ایران کے دوران مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد سے گفتگو کے دوران کہا کہ اگر آپ ایک دوسرے سے تجارت کریں گے تو آپ کے تعلقات خودبخود مضبوط ہوجائیں گے۔

اس کی مثال دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ دوسری جنگ عظیم کے دوران لاکھوں سویلین ہلاک ہوئے جس کے بعد جرمنی اور جاپان نے فیصلہ کیا کہ وہ سرحد پر مشترکہ تجارتی صنعت لگائیں گے۔

بلاول بھٹو زرداری نے جاپان اور جرمنی کی سرحد کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان کے بیان پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کتنے شرم کی بات ہے کہ وزیراعظم کو لگتا ہے کہ جاپان اور جرمنی کی ایک سرحد ہے۔

یاد رہے کہ جاپان اور جرمنی کے درمیان تقریباً 9 ہزار 71 کلو میٹر ( 5 ہزار 636 میل) کا فاصلہ ہے، جرمنی براعظم یورپ اور جاپان براعظم ایشیا کے مشرق میں واقع ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعظم عمران خان کو اِس بیان پر انہیں تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کتنے افسوس کی بات ہے کہ ہمارے وزیراعظم سمجھتے ہیں کہ جرمنی اور جاپان کی سرحد آپس میں ملتی ہے۔بلاول نے مزید کہا کہ جب آکسفورڈ یونیورسٹی صرف کرکٹ کی بنیاد پر داخلے دے گی تو پھر ایسا ہی ہوگا۔

دوسری جانب وزیراعظم کے معاون خصوصی افتخار درانی نے بلاول بھٹو کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم نے یہ کہاں کہا کہ جرمنی اور جاپان کی مشترکہ سرحد ہے، دوسرے نام نہاد دانشوروں کی طرح آپ کے پلے بھی کچھ نہیں پڑا، وزیراعظم نے کہا کہ جرمنی اور جاپان نے اپنی سرحدوں پر صنعتیں بنائیں، قوم کی دولت لوٹ کر آپ کو آکسفورڈ کی ڈگری دلوانے پر ضائع کی گئی۔

بعد ازاں اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ اگر قومی اسمبلی کا ایک اجلاس اتنا مہنگا ہے تو امید ہے قائد ایوان ہاؤس میں موجود ہوں گے، وزیر اعظم تنخواہ لیتے ہیں، اور گھوسٹ ملازم بنے پھرتے ہیں، وزیر اعظم کو ہر اجلاس میں آکر جواب دینا چاہیے، کل ہم نے نہیں حکومت نے احتجاج کیا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ انگریزی میں تقریر کرتا ہوں تو ڈیسک بجائے جاتے ہیں، اردو میں تقریر کروں تو چیخیں نکلتی ہیں، حکومت نے کابینہ میں متنازعہ لوگوں کو لیا ہے، کالعدم تنظیموں کے ساتھ رابطے، رشتے رکھنے والے وزراء کو فارغ کیا جائے، کالعدم تنظیموں کے ساتھ روابط رکھنے والے وزراء کو ہٹانا ملکی مفاد میں ہے۔

صحافی طلعت حسین نے وزیراعظم کے اس بیان کی ویڈیو جاری کی اور طنزیہ انداز میں کہا کہ جاپان جزیرہ نما ملک ہے جو براعظم ایشیا میں ہے اور جرمنی وسطی یورپ میں اور دوسری جنگ عظیم کے دوران یہ دونوں ممالک اتحادی تھے لیکن وزیراعظم کچھ اور سمجھتے ہیں۔