سری لنکا کے صدر متھری پالا سریسینا نے ایسٹر دھماکوں کے حوالے سے ممکنہ انٹیلی جنس اطلاعات پر غفلت برتنے پر سیکریٹری دفاع اور پولیس چیف سے استفعیٰ مانگ لیا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سری لنکا کے صدر متھری پالا سریسینا نے سرکاری ٹی وی پرخطاب میں واضح کیا کہ وہ ان حملوں کے بعد ملک کی سیکیورٹی کی مکمل طور پر تعمیرِنو کریں گے،خطرے کی رپورٹس ان کے ساتھ شیئر نہیں کی گئیں۔
سری لنکن صدر کا کہنا تھا کہ اُنہوں نے 24 گھنٹوں کے اندر اندر سیکیورٹی فورسز کے سربراہان کو ہٹانے کا منصوبہ بنایا ہے۔
دوسری طرف سری لنکا کے وزیر اعظم نے کہا ہے کہ شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ اُن بم دھماکوں کے پیچھے ہو سکتی ہے،حکومت کا خیال ہے کہ دھماکے بغیر بیرونی مدد کے نہیں ہو سکتے تھے، اگر دولت اسلامیہ نے اس کی ذمے داری لی ہے تو ہم اس دعوے کی جانچ کریں گے۔