مواخذے کی کارروائی سیاسی انتقام ہے، ٹرمپ کے وکلا
مواخذے کی کارروائی سیاسی انتقام ہے، ٹرمپ کے وکلا

ٹرمپ کاہتھیاروں کی تجارت کے عالمی معاہدےسےدستبرداری کااعلان

واشنگٹن: یہ معاہدہ امریکی اقتدار اعلیٰ کیلئے خطرے کا باعث ہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہتھیاروں کی تجارت کے عالمی معاہدے سے دستبرداری کا اعلان کردیا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیشنل رائفل ایسوسی ایشن (این آر اے) کے انڈیانا پولیس اسپورٹس اسٹیڈیم میں ہونے والے سالانہ اجلاس سے خطاب کے دوران ایک دستاویز پر دستخط کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے اسلحے کی تجارت کے معاہدے کو مسترد کیا صدر ٹرمپ نےکہاکہ معاہدے کی توثیق کے عمل کو مسترد کیا جائے اور منسوخ کردہ معاہدے کو میرے دفتر میں پیش کیا جائے تاکہ میں اسے ٹھکانے لگاؤں۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ‘میں اس معاہدے سے امریکا کو دستبردار کروں گا جس کے تحت روایتی ہتھیاروں جن میں چھوٹے ہتھیار، جنگی ٹینکس، جنگی جیٹ اور بحری جہاز شامل ہیں، کو ریگولیٹ کیا جاتا ہے’۔

انہوں نے کہا کہ میری انتظامیہ اقوام متحدہ کے آرمز ٹریڈ ٹریٹی کی کبھی توثیق نہیں کرے گی، ہم اپنے دستخط سے دستبردار ہورہے ہیں، اقوام متحدہ کو جلد باضابطہ نوٹس مل جائے گا کہ امریکا نے اس معاہدے کو مسترد کردیا ہے۔

صدر نے خطاب میں کہا کہ ہم غیر ملکی نوکر شاہی کو ہرگز اجازت نہیں دیں گے کہ وہ ’دوسری ترمیم‘ کی آزادیوں کو روند ڈالے لہٰذا ہم اقوام متحدہ کے ہتھیاروں کی تجارت کے معاہدے کی توثیق نہیں کریں گے۔